
ذرائع کے مطابق بورڈ حکام ملکی کوچز کی کارکردگی سے زیادہ مطمئن نہیں ہیں، اور وہ قومی ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کیلئے غیر ملکی کوچز کو حل سمجھ رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ماضی میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے غیر ملکی کوچز جیسے گیری کرسٹن اور جیسن گلیسپی کو منتخب کیا تھا، لیکن دونوں کے معاہدوں کی پاسداری نہیں کی گئی اور سلیکشن کے اختیارات میں کمی کی وجہ سے دونوں ناراض ہوئے۔ بالآخر دونوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ان کی رخصتی کے بعد عاقب جاوید کو عبوری ہیڈ کوچ کی ذمہ داری سونپی گئی، لیکن ان کی کوچنگ میں قومی ٹیم کی کارکردگی میں خاطر خواہ بہتری دیکھنے کو نہیں ملی۔
عاقب جاوید پر ٹیم سلیکشن پر اعتراضات بھی کیے جا رہے ہیں، اور ان کی کوچنگ کے بارے میں سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ عاقب جاوید کو ڈائریکٹر اکیڈمیز کے عہدہ پر بھی موزوں سمجھا جا رہا ہے۔ ایک پی سی بی ڈائریکٹر نے یہ بھی کہا کہ ٹیم کے تمام انتظامی عہدے غیر ملکی ہونے چاہییں۔
رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ دورے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کرکٹ کے مستقبل کے چیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکی یا غیر ملکی کوچز کی تقرری کے بارے میں مشاورت کرے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے بعد پاکستان ٹیم کا اگلا بڑا امتحان مئی میں بنگلادیش کے ساتھ ہوم گراؤنڈز پر 5 ٹی20 میچز ہیں۔