
راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ بھارت سے شکست اور ایونٹ سے باہر ہونے شائقین سے زیادہ کرکٹرز افسردہ ہیں، کوئی بہانہ نہ کریں گے یہ حقیقت ہے ٹیم پرفارم نہیں کر پا رہی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کی سلیکشن پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں لیکن یہ بھی تو دیکھیں یہ وہی ٹیم ہے جس نے آسٹریلیا اور ساؤتھ افریقہ میں پرفارم کیا، ٹیم میں ایسا کوئی کھلاڑی نہیں جو پرفارمنس کی بنیاد پر نہ ہو، جو کھلاڑی بھی ٹیم میں موجود ہے وہ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ہی ہے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ باؤلنگ یونٹ میں شاہین آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ کے علاوہ کیا آپشنز ہیں؟ تنقید کی جاتی ہے کہ بابر اعظم سے اوپن کیوں کرایا، بتایا جائے بابر کے علاوہ کس سے کرواتے ، بابر سینئر کھلاڑی ہے، ہم اس سے انکار نہیں کررہے کہ ٹیم وہ کارکردگی نہیں دکھا پار ہی جس کی توقع کی جارہی تھی۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ سوال اٹھایا جارہا تھا سفیان مقیم کو ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا، سفیان نے ون ڈے فارمیٹ میں ایک میچ کھیلا ہے، طیب طاہر نے ون ڈے میں کارکردگی دکھائی اسی بنیاد پر اسے ٹیم میں شامل کیا، صائم ایوب کی جگہ خوشدل شاہ کو لائے، صائم کی عدم موجودگی سے بھی بڑا فرق پڑا ہے۔
عاقب جاوید نے پاک بھارت میچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں ایوریج سکور 350 بن رہا ہے، بھارت کے مقابلے میں 300تک سکور کر لیتے تو نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا، اصل میں ہم بھارت کیخلاف میچ کا پریشر لے جاتے ہیں، یہ ایک تکنیک ہے کہ آپ نے پریشر کو کیسے ہینڈل کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیم میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا جارہا ہے، ایسا تو نہیں ہو سکتا کہ سب کو فارغ کر انڈر 19 ٹیم کو کھلا لیں، ٹیم میں بہتری کیلئے تسلسل ناگزیر ہے، اگر تبدیلیاں ہی کرتے رہے تو مشکل ہو جائیگا، جب تک کسی پالیسی کو لمبے عرصے تک چلنے نہیں دیں گے تو فائدہ نہیں ہو گا۔