مرحوم کی نماز جنازہ قبرستان ریلوے لائن والے میں ادا کی گئی جس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ان کی وفات سے کھیل کی دنیا اور مقامی کمیونٹی کو گہرا صدمہ پہنچا۔
مولوی ضیاء الرحمن نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ ہاکی کے کھیل کو فروغ دینے اور اس میں مہارت حاصل کرنے میں گزارا۔ وہ نہ صرف ایک بہترین کھلاڑی تھے بلکہ انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت بھی کی اور ہاکی کی مقامی سطح پر ترویج کے لئے کئی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
ان کی وفات سے نہ صرف حافظ آباد بلکہ پورے ہاکی حلقے میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مولوی ضیاء الرحمن کی شخصیت اور کھیل کے میدان میں ان کی محنت نے انہیں مقامی سطح پر عزت اور شہرت دلائی۔ ان کی زندگی کا مقصد ہاکی کے کھیل کو نوجوانوں میں مقبول بنانا اور انہیں کھیل کے ذریعے مثبت سرگرمیوں میں مشغول رکھنا تھا۔