سلیم ملک کا عماد وسیم پر جان بوجھ کر سست بیٹنگ کرنے کا الزام
Image
لاہور: (سنو نیوز) قومی ٹیم کے سابق کپتان سلیم ملک نے قومی ٹیم کے کھلاڑی عماد وسیم کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عماد نے جان بوجھ کر سست بیٹنگ کی، تاکہ نا صرف وہ آؤٹ نہ ہوں بلکہ ہدف کے تعاقب میں ٹیم کی ایوریج بھی بڑھتی رہے۔
 
سلیم ملک نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں شریک تھے جہاں ان کے ساتھ سابق کپتان اور سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سلیم ملک نے کہا کہ اگر وہ یا انضمام الحق بطور بیٹر رنز بنانے میں ناکام ہوں، تو ان کی کوشش ہوگی کہ یا تو آؤٹ ہو جائیں، یا کم از کم شارٹ مارنے کی کوشش ضرور کریں۔
 
سلیم ملک نے کہا، "مجھے معذرت کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ عماد وسیم نے ہر ممکن کوشش کی کہ وہ آؤٹ نہ ہو اور بعد میں آنے والے کھلاڑیوں پر زیادہ ایوریج کی وجہ سے دباؤ بڑھتا رہے۔"
 
انہوں نے مزید کہا کہ انضمام الحق کا خیال ہے کہ قومی ٹیم پر تنقید نہ کی جائے، لیکن سلیم ملک کے مطابق، عماد وسیم نے پچھلے پی ایس ایل کے بعد کہیں نہیں کھیلا، اور میچ کے دوران مسلسل گیندیں ضائع کرتے رہے۔ پورا اوور کھیلنے کے بعد آخری میں سنگل لے کر سامنے چلے جاتے تھے، جس سے ٹیم کی پوزیشن مزید کمزور ہوتی گئی۔
 
سابق کپتان نے یہ بھی کہا کہ عماد وسیم اور شاداب خان کو پروموٹ کرکے اوپر نمبر پر نہیں بھیجنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا، "جب عماد کو پچھلے میچوں میں باقاعدہ مواقع ہی نہیں ملے اور اس نے کہیں بیٹنگ نہیں کی تو پھر اسے کس حیثیت سے اوپر نمبر پر بھیجا گیا۔"
 
سلیم ملک نے شاداب خان کی بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ، "شاداب خان کا پروموٹ ہونا سمجھ آتا ہے کیونکہ اس نے پچھلے میچ میں 40 رنز بنائے تھے اور وہ فارم میں تھا۔ اس نے گیندیں ضائع نہیں کیں اور اگر جلدی آؤٹ بھی ہوا تو شارٹ مارنے کی کوشش میں ہی آؤٹ ہوا۔"
 
واضح رہے کہ ٹی20 ورلڈ کپ 2024 ءکے دوران نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارت نے پاکستان کو جیت کے لیے 120 رنز کا ہدف دیا تھا۔ تاہم، پاکستانی کھلاڑی سست بیٹنگ کی وجہ سے مطلوبہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
 
قومی ٹیم کی جانب سے محمد رضوان نے 44 گیندوں پر 70 کے اسٹرائیک ریٹ سے 31 رنز بنائے، جب کہ عماد وسیم نے 23 گیندیں کھیلنے کے بعد 65 کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 15 رنز بنائے اور آخری اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
 
سلیم ملک کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کی موجودہ کارکردگی تشویش ناک ہے اور کھلاڑیوں کو اپنی بیٹنگ کے انداز پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو ایسے بیٹرز کی ضرورت ہے جو دباؤ کے تحت بھی پرفارم کرسکیں اور ٹیم کو مشکل صورتحال سے نکال سکیں۔
سلیم ملک نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ، "ہمیں قومی ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کرنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کو اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ میچز میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں۔"