عمران خان سے ملاقاتیں کب تک بند رہیں گی؟ حکومتی رہنما نے بتا دیا
Imran Khan meetings ban
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے 8 فروری تک ملاقاتیں بند رہیں گی۔

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اور انتظامی وجوہات کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں بلکہ حالات کو کنٹرول میں رکھنا ہے۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے مزید کہا کہ آئندہ 6 ہفتوں کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو تبدیل کرنا وفاقی حکومت کی خواہش نہیں، وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ وزیراعلیٰ اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور صوبے میں حکمرانی کے عمل کو بہتر بنائیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، پی ٹی آئی کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین اور پاکستان کے آئین کے مطابق کسی بھی فرد کو قیدِ تنہائی میں رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں 25 دسمبر کو عام تعطیل کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے اہلِ خانہ، وکلا اور پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتیں روکنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کو فوری طور پر ملاقاتوں کی اجازت دی جائے اور آئین و قانون کے مطابق سلوک کیا جائے، ایسے اقدامات سیاسی کشیدگی میں مزید اضافہ کریں گے اور ملک میں عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں۔