کمشنر کراچی نے شہر کی 25 شاہراہوں پر 2 اور 4 سیٹر رکشہ کیب کے داخلے پر پابندی عائد کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شاہراہِ فیصل اور آئی آئی چندریگر روڈ سمیت کراچی کی 25 اہم سڑکوں پر رکشوں کا داخلہ ممنوع ہو گا، ٹریفک پولیس کی درخواست پر دفعہ 144 کے تحت بڑی شاہراہوں ہر رکشہ کے داخلے پر پابندی نافذ کی گئی ہے۔
کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق 22 دسمبر 2025 سے 21 فروری 2026 تک ہو گا، خلاف ورزی پر سیکشن 188 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ ایس ایچ اوز کو خلاف ورزی کرنے والوں پر مقدمات درج کرنے کا اختیار ہو گا، مرکزی شاہراہوں پر رکشہ کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور عوامی سہولت کیلئے کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی جون میں بھی دو ماہ کے لیے کراچی کی 20 سڑکوں پر رکشوں کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
جون میں جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق شاہراہ فیصل، شاہراہ قائدین، آئی آئی چندریگر روڈ، شیرشاہ سوری روڈ، شہیدملت روڈ، عبداللہ ہارون روڈ، دوتلوار شاہراہ فردوس، اسٹیڈیم روڈ، سرشاہ سلیمان روڈ، راشد منہاس روڈ اور ماڑی پورروڈ پر رکشوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کی 20 شاہراہوں پر رکشہ کے داخلے پر پابندی عائد
اسی طرح شاہراہ پاکستان، حب ریور روڈ، قائدآباد سے لانڈھی 89، یونیورسٹی روڈ، کورنگی روڈ، اورنگی روڈ، سپرہائی وے سے ملیرہالٹ، سرجانی عبداللہ چوک کی سڑکوں پر 3 سیٹر اور 5 سیٹر رکشوں کا داخلہ روکا گیا تھا۔
خیال رہے کہ کراچی میں ٹریفک جام ایک سنگین اور روزمرہ کا مسئلہ بن چکا ہے، جو شہریوں کے لیے وقت، ایندھن اور ذہنی سکون کا ضیاع بن جاتا ہے۔
شہر کی بڑی شاہراہوں شاہراہِ فیصل، ایم اے جناح روڈ، یونیورسٹی روڈ، شاہراہِ پاکستان، نیشنل ہائی وے، کورنگی روڈ، راشد منہاس روڈ، طارق روڈ، ایف بی ایریا روڈز، عبداللہ ہارون روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ پر ٹریفک جام کی شکایات سامنے آتی ہیں۔
علاوہ ازیں صدر روڈز، گارڈن روڈ، لیاقت آباد روڈ، ناظم آباد روڈز، بہادرآباد روڈ، ملیر ہالٹ روڈ، سرجانی ٹاؤن روڈ، نارتھ ناظم آباد روڈز، اورنگی ٹاؤن روڈ پر بھی عموماً ٹریفک جام کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔