سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ آج سے 11 سال قبل 16 دسمبر 2014 کو علم دشمنوں نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کر کے ظلم و بربریت کی انتہا کی، اس افسوسناک دن دہشت گردوں نے ہمارے بچوں اور قوم کے مستقبل پر حملہ کیا، معصوم بچوں پر حملہ گھناؤنا اور انسانیت سوز جرم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک دل سوز واقعہ تھا جس کی یاد ہمارے دلوں کو مضطرب کیے ہوئے ہے، سانحۂ اے پی ایس جیسے واقعات دہشت گردوں اور خوارج کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہیں، پاکستانی قوم دہشتگردوں کو کبھی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین این آئی آر سی جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی مستعفی
چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ سانحۂ اے پی ایس نے ہمیں دہشتگردی کے خلاف بحیثیتِ قوم متحد کر دیا، پوری قوم ہمارے بچوں اور اساتذہ کی بہادری کو سلام پیش کرتی ہے، ہماری ہمدردیاں شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں، یہ دن ہمیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہماری قوم کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔
سینیٹر روبینہ خالد کا مزید کہنا تھا کہ ہماری سکیورٹی فورسز ان بزدل دہشتگردوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہیں ، آئیے دہشتگردی کے خاتمے اور ایک پرامن پاکستان کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کریں۔