وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کا جو استعمال ہے وہ سیاسی جماعتیں کس طرح کر رہی ہیں، سوشل میڈیا کو پاکستان میں دہشت گرد تنظیمیں کس طرح استعمال کر رہی ہیں،سوشل میڈیا اظہار رائے کی آزادی کے لئے اہم پلیٹ فارم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اظہار رائے کی آزادی کے لئے اس کے حق میں ہے لیکن اس کا بھی کوئی ضابطہ اخلاق ہے، دوست ممالک اور ملک کے کچھ اداروں کے بارے اہم شخصیت کے حوالے سے کچھ بھی اپنی مرضی سے نہیں لکھا جا سکتا، بیرون ممالک بھی ایسے سوشل میڈیا کو بند کر دیا جاتا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی بہت دیر سے سوشل میڈیا کو پراپیگنڈا کیلئے استعمال کرتی ہے، اس میں زیادہ تر جو ٹرینڈ اور ہیش ٹیگ بنائے جاتے ہیں اور آرگینک نہیں ہیں، ٹرینڈ بنانے کے بھی پیسے لئے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹویٹر نے ایک نیا فیچر متعارف کروایا جس سے پتا چلتا ہے کہ اکاؤنٹ کہاں سے آپریٹ ہو رہے ہیں، ایسے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں جو بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کی کارروائیوں کو ٹرینڈ بناتے ہیں، جو میں شواہد دے رہا ہوں وہ سرکاری نہیں بلکہ سوشل میڈیا نے ہی بتائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اس بار ڈی چوک سے آزادی لیکر یا کفن میں واپس آئینگے، سہیل آفریدی
طلال چودھری نے کہا کہ دہشت گرد تنظیمیں سوشل میڈیا استعمال کر رہی ہیں، کچھ عناصر ملکی سلامتی کے در پر ہیں، ملکی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سوشل میڈیا پر ملکی اداروں کے خلاف مذموم مہم چلائی جاتی ہے،خواتین اور نیوز ایجنسیوں کے نام پر اکاؤنٹ بنائے جاتے ہیں۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ زیادہ تر اکاؤنٹس بیرون ممالک سے ہیں ، پی ٹی آئی کےاکاؤنٹس بیرون ملک سے چلائے جاتے ہیں،یہی اکاؤنٹس ٹی ٹی پی اوربی ایل اے کیلئے بھی ٹرینڈ بناتے ہیں، چند پیسوں کیلئے ملک مخالف کام کرنے والے ایسےکاموں سے بازآجائیں، ایسے عناصر کو انتباہ کیا جا رہا ہے باز نہ آئے تو قانونی کارروائی ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کاکوئی مذہب نہیں ہوتا،پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کا کردار ادا کر رہا ہے۔