کراچی کی صوبائی سیاست اُس وقت ایک دلچسپ صورتِ حال اختیار کر گئی جب سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کرکٹر معین خان کے انتقال کی جھوٹی خبر پر دعائے مغفرت کی درخواست سامنے آگئی۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما اور رکنِ سندھ اسمبلی صابر قائمخانی نے اجلاس کے آغاز پر اسپیکر سے گزارش کی کہ سابق قومی کرکٹر معین خان کے انتقال پر دعا کرائی جائے۔ تاہم یہ درخواست اسمبلی میں موجود دیگر ارکان کے لیے حیرت کا باعث بن گئی، کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ معین خان کے انتقال کی خبر درست نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فیک نیوز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹر معین خان ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کرگئے
اجلاس کی کارروائی کے مطابق جب صابر قائمخانی نے بات کی تو متعدد اراکین نے فوراً اُنہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ کرکٹر معین خان زندہ ہیں اور ایسی کوئی تصدیق شدہ خبر موجود نہیں۔ اسی دوران اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے بھی وضاحت کی کہ معین خان کے انتقال کی خبر جھوٹی ہے اور اس پر یقین نہ کیا جائے۔ اسپیکر نے صابر قائمخانی کو مشورہ دیا کہ کسی بھی افسوسناک خبر کو ایوان میں لانے سے قبل اس کی تصدیق لازمی ہونی چاہیے تاکہ غلط معلومات ایوان میں شامل نہ ہوں۔
اپنی غلطی کا احساس ہونے پر ایم کیو ایم رکن صابر قائمخانی نے فوراً ایوان سے معذرت کرلی اور اعتراف کیا کہ انہوں نے خبر کی مکمل تصدیق نہیں کی تھی۔
یہ واقعہ ایک بات کی جانب واضح اشارہ کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر غلط اور جھوٹی خبریں کس حد تک اثر انداز ہو سکتی ہیں، یہاں تک کہ ایک قانون ساز اسمبلی بھی کبھی کبھار ان کے دھوکے میں آسکتی ہے اگر معلومات کی تصدیق کا عمل احتیاط سے نہ کیا جائے۔