ٹریفک حکام کے مطابق اب موٹر سائیکل پر بیٹھے دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ یعنی صرف ڈرائیور ہی نہیں بلکہ پیچھے بیٹھنے والا شخص بھی ہیلمٹ نہ پہنے تو آن لائن ای چالان جاری کیا جائے گا۔ اس فیصلے کا مقصد سڑکوں پر موٹر سائیکل حادثات میں ہونے والے جانی نقصان کو کم کرنا اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کے شیڈول کا اعلان
ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے اس حوالے سے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں اب موٹر سائیکل پر دو افراد بیٹھے ہوں تو دونوں کا ہیلمٹ پہننا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ ڈرائیور تو ہیلمٹ پہنتا ہے مگر پیچھے بیٹھا فرد بغیر ہیلمٹ سفر کرتا ہے، جو انتہائی خطرناک اور قانون کے خلاف ہے۔ اس لیے اب اس قانون کی سختی سے عمل کرایا جائے گا اور خلاف ورزی کی صورت میں فوری ای چالان بھیجے جائیں گے۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے خصوصی طور پر آن لائن رائیڈرز، خصوصاً فوڈ ڈلیوری بوائز اور ٹیکسی بائیک سروسز سے وابستہ افراد کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ساتھ ایک اضافی ہیلمٹ لازمی رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی رائیڈر اپنے صارف یا ساتھی کے لیے ہیلمٹ فراہم نہیں کرتا تو اس کا بھی چالان ہوگا، تاکہ شہر میں محفوظ سواری کے اصول کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس موقع پر انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ شہری یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ خلاف ورزی کی صورت میں چالان کی رقم صرف 500 روپے نہیں بلکہ پورے 5000 روپے ہوگی۔ جرمانے کی اس بھاری رقم کا مقصد شہریوں کو قانون پر عمل کرنے کی طرف راغب کرنا ہے، تاکہ وہ اپنی اور دوسروں کی زندگیوں کی حفاظت کو یقینی بنا سکیں۔