برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ میں اعلان کیا کہ برطانیہ پاکستان میں ای ویزا کا نظام متعارف کرا رہا ہے، ای ویزا کا نظام 6 ماہ سے زیادہ عرصے کے طلبہ اور کارکنان کے ویزا کے لیے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نظام "سادہ اور محفوظ" ہوگا اور اس کے ذریعے افراد اپنا پاسپورٹ اپنے پاس رکھ سکیں گے۔ یعنی اب درخواست جمع کرنے کے دوران پاسپورٹ جمع کرانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، جس سے سفر کرنے والے افراد یا وہ لوگ جنہیں پاسپورٹ روزمرہ کاموں کے لیے درکار ہوتا ہے، انہیں خاصی سہولت ملے گی۔ یہ سہولت خاص طور پر اُن پاکستانی طلبہ کے لیے خوش آئند ہے جو اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ کا رخ کرتے ہیں، کیونکہ انہیں اکثر ویزا پراسیسنگ کے دوران پاسپورٹ جمع کرانے سے مشکلات پیش آتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری اسکول نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ
برطانوی ہائی کمشنر نے سرکاری ویب سائٹ کا حوالہ دیا ہے جہاں لوگ جان سکیں گے کہ وہ سہولت کے اہل ہیں یا نہیں۔ اس ویب سائٹ پر درخواست کے طریقہ کار، شرائط، فیس اور دیگر ضروری معلومات بھی دستیاب ہوں گی، تاکہ شہری کسی کنفیوژن کے بغیر اپنی درخواست جمع کرا سکیں۔
برطانوی حکومت کے اس اعلان کو پاکستان میں مثبت انداز میں لیا جا رہا ہے، کیونکہ ای ویزا سسٹم نہ صرف جدید عالمی معیار کے مطابق ہے بلکہ اس سے ویزا پراسیسنگ کے وقت میں کمی اور شفافیت میں اضافہ متوقع ہے۔
As you make your travel plans, don’t forget to link your e-visa to your current passport! https://t.co/Tflo7P1R7o
— Jane Marriott (@JaneMarriottUK) November 24, 2025
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی، تجارتی اور انسانی روابط مزید مستحکم ہوں گے۔ پاکستانی طلبہ اور ورکرز کے لیے یہ سہولت ایک بڑی پیش رفت ہے جو انہیں برطانیہ تک رسائی کو پہلے سے زیادہ آسان بنا دے گی۔