تعلیم کے شعبے نے اسکولوں کی نجکاری کے پروگرام کا تیسرا مرحلہ دسمبر میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اب تک12,500 سرکاری اسکول نجی شعبے کے حوالے کیے جا چکے ہیں۔
نئے منصوبے کے تحت صوبے کے تمام اسکول جہاں طلبہ کی تعداد100 یا اس سے کم ہے، نجی شعبے کو منتقل کیے جائیں گے۔ حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ ایسے اسکولوں کی تازہ فہرستیں جمع کروائیں۔
ان اسکولوں میں تعینات اساتذہ کو قریبی کیمپس میں منتقل کیا جائے گا یا سپلس پول میں رکھا جائے گا۔ اس بار پہلی مرتبہ ہائی اسکولز کو بھی نجکاری کے عمل میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ایئرپورٹ میں نیا اے ٹی سی ٹاور کی تعمیر
اس اعلان پراساتذہ کی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے،انہوں نےاس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
نمائندوں کا کہنا تھا کہ اسکولوں کو نجی اداروں کے حوالے کرنے سے فیسیں بڑھیں گی اور پہلے ہی مشکلات کا شکار پبلک ایجوکیشن سسٹم مزید کمزور ہو جائے گا۔