محمد علی مرزا کیس: اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے معطل
محمد علی مرزا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے محمد علی مرزا کیس میں اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے 4 دسمبر تک معطل کی/ فائل فوٹو
اسلام آباد (ویب ڈیسک): اسلام آباد ہائیکورٹ نے انجینئر محمد علی مرزا کے بیان سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے کو 4 دسمبر تک معطل کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ سماعت پر کونسل کے وکیل عدالت کو مطمئن کریں کہ کن حالات میں اسلامی نظریاتی کونسل ایف آئی اے یا پولیس کو سفارشات دے سکتی ہے ؟۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ڈاکٹر اسلم خاکی کی جانب سے دائر درخواست پر 12 نومبر کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 229 اور 230 کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل صدر، گورنر یا پارلیمنٹ کو رائے دینے کا اختیار رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے 13 حلقوں میں ضمنی انتخاب کا میدان سجنے کو تیار

عدالت نے کہا اس معاملے پر تفصیلی بحث کی ضرورت ہے کہ آیا صدر، گورنر یا پارلیمنٹ کے علاوہ کوئی شخص یا ادارہ اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے طلب کر سکتا ہے یا نہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کس اتھارٹی کے تحت ایف آئی اے ، پولیس یا دیگر اداروں کو رائے دے سکتی ہے ؟۔

عدالت نے سماعت 4 دسمبر 2025 تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ تاریخ سماعت تک انجینئر محمد علی مرزا کے بیان سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے معطل رہے گی اور کسی عدالتی فورم یا انویسٹی گیشن میں اس کا حوالہ نہیں دیا جا سکتا۔