جسٹس محسن اختر کیانی نے ڈاکٹر اسلم خاکی کی جانب سے دائر درخواست پر 12 نومبر کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 229 اور 230 کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل صدر، گورنر یا پارلیمنٹ کو رائے دینے کا اختیار رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے 13 حلقوں میں ضمنی انتخاب کا میدان سجنے کو تیار
عدالت نے کہا اس معاملے پر تفصیلی بحث کی ضرورت ہے کہ آیا صدر، گورنر یا پارلیمنٹ کے علاوہ کوئی شخص یا ادارہ اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے طلب کر سکتا ہے یا نہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل کس اتھارٹی کے تحت ایف آئی اے ، پولیس یا دیگر اداروں کو رائے دے سکتی ہے ؟۔
عدالت نے سماعت 4 دسمبر 2025 تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ تاریخ سماعت تک انجینئر محمد علی مرزا کے بیان سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے معطل رہے گی اور کسی عدالتی فورم یا انویسٹی گیشن میں اس کا حوالہ نہیں دیا جا سکتا۔