پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے ہائرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے تمام تعلیمی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ رسائی پر مزید سخت کنٹرول نافذ کریں، نگرانی کے نظام کو بہتر بنائیں، اور ایک ہفتے کے اندر عملدرآمد رپورٹ جمع کروائیں۔
سرکاری خط کے مطابق، پنجاب کے تمام کالجز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام دروازے بند رکھیں اور صرف ایک مرکزی گیٹ کو داخلے کے لیے کھلا رکھیں۔ سیکیورٹی ٹیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کیمپس میں داخل ہونے والے تمام بیگز اور گاڑیوں کی تفصیلی تلاشی لیں۔
خط میں مزید زور دیا گیا ہے کہ داخلے کے مقامات پر واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹرز کا استعمال یقینی بنایا جائے تاکہ کسی غیر مجاز یا خطرناک چیز کو اندر لانے سے روکا جا سکے۔
سیکیورٹی الرٹ کے تحت تمام طلبہ اورعملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کیمپس میں رہتے ہوئے ہر وقت اپنے شناختی کارڈ اپنے ساتھ رکھیں۔
جن گاڑیوں پر کالج کے آفیشل اسٹیکر نہیں ہوگا انہیں اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ صرف تصدیق شدہ طلبہ، اساتذہ، اور مجاز عملہ ہی پارکنگ اور اندرونی راستوں تک رسائی حاصل کر سکے۔
کالجوں کو مزید ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی بیرونی دیواروں پر خاردار تار نصب کریں تاکہ غیر مجاز افراد کی باہر سے داخلے کی کوششوں کو ناکام بنایا جا سکے۔
مزید برآں، خط میں کہا گیا ہے کہ کالج کی عمارتوں اور احاطوں میں رات کے اوقات میں مناسب روشنی کا انتظام کیا جائے۔ اس میں واک ویز، راہداریوں، اور کھلے علاقوں میں روشنیاں نصب کرنا شامل ہے تاکہ ممکنہ سیکیورٹی خطرات کو کم کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کینٹ میں حکام نے اسکول بند کر دیے
ہر کالج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مناسب سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرے اور انہیں چوبیس گھنٹے فعال رکھے۔ نگرانی کے دائرے میں گیٹ ایریا، ہال ویز، پارکنگ زونز، اور حساس مقامات شامل ہوں۔
اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے طلبہ کی کل تعداد کے مطابق سیکیورٹی اسٹاف میں اضافہ کریں تاکہ نگرانی اور گشت کے لیے مناسب تعداد میں اہلکار موجود رہیں۔
کالجوں کو مزید کہا گیا ہے کہ وہ تمام عمارتوں میں آگ بجھانے کے آلات اور فائر الارم نصب کریں تاکہ ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل ممکن ہو۔
اساتذہ اور طلبہ کو بھی تربیت دینے کی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ہنگامی خطرات یا کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں کس طرح ردعمل ظاہر کریں۔ اس میں انخلاء کی مشقیں، آگاہی سیشنز، اور سیکیورٹی بریفنگز شامل ہیں۔
ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب کے تمام کالج پرنسپلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیکیورٹی اقدامات پر عملدرآمد کی تفصیلی رپورٹ سات دن کے اندر جمع کروائیں تاکہ حکام اس پر عمل درآمد کا جائزہ لے سکیں اور فوری توجہ کے متقاضی کمزور پہلوؤں کی نشاندہی کر سکیں۔