سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ 27 ویں آئینی ترمیم کا بل زیر غور لانے کی تحریک پیش کریں گے، پہلے بل کی شق وار منظوری لی جائے گی۔
ہر شق پر دوتہائی اراکین کا ووٹ لازمی ہے اور اس کےلیے 224 اراکین کی ضرورت ہے، حکومت کے پاس اس وقت 238 اراکین کی حمایت ہے، شق وار منظوری کے بعد بل باقاعدہ منظوری کے لیے پیش ہو گا، بل کی منظوری اراکین کی ڈویژن کے ذریعے دی جائے گی۔
سپیکر کے دائیں جانب لابی میں حکومتی اراکین ووٹ ڈالیں گے جبکہ بائیں لابی اپوزیشن کےلیے وقف ہو گی، بل کی منظوری کےلیے بھی 224 اراکین کی حمایت لازم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور
خیال رہے کہ حکومت نے آج اپنے تمام اراکین کو پارلیمنٹ ہاؤس اپنی موجودگی یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے تھے۔
مختلف میڈیا ذرائع کے مطابق حکومت جلد از جلد وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی خواہاں ہے، اس سلسلے میں آئینی ترمیم پر صدر مملکت کے دستخط ہوتے ہی وفاقی آئینی عدالت کے قیام کیلئے عملی اقدامات شروع کئے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے مطابق صدر مملکت، وزیراعظم کی ایڈوائس پر وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کا تقرر کریں گے اور سینیٹ سے یہ مجوزہ بل پہلے ہی منظور کیا جا چکا ہے۔