یونیورسٹی کے مطابق اس سال ایم ڈی کیٹ میں مجموعی طور پر 39 ہزار 986 امیدواروں نے رجسٹریشن کرائی، جن میں سے 38 ہزار 447 امیدواروں نے امتحان میں حصہ لیا۔ یوں حاضری کی شرح 96 فیصد رہی، جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ایک بہتر شرح تصور کی جا رہی ہے۔
یونیورسٹی حکام کے مطابق امتحان کا عمل مجموعی طور پر شفاف اور پرامن رہا، تاہم ایک کیس یو ایف ایم (Unfair Means) کے تحت رپورٹ ہوا، جس کی تفصیلات متعلقہ اتھارٹی کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ نتائج کے مطابق 894 امیدواروں نے 170 سے 180 نمبروں کے درمیان اسکور حاصل کیا، جو اس امتحان میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایم ڈی سی نے ایم ڈی کیٹ کی جوابی شیٹ جاری کر دی
اعداد و شمار کے مطابق 53.26 فیصد امیدوار ایم بی بی ایس (MBBS) میں داخلے کے اہل قرار پائے ہیں جبکہ 58.43 فیصد امیدوار بی ڈی ایس (BDS) پروگرام کے لیے اہل ٹھہرے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے بتایا کہ کامیاب امیدواروں کی میرٹ لسٹ جلد جاری کی جائے گی اور سرکاری و نجی میڈیکل کالجز میں داخلے کا عمل آئندہ چند ہفتوں میں باضابطہ طور پر شروع ہو جائے گا۔
خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق امتحان کے انعقاد کے لیے صوبے بھر میں خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ پشاور، مردان، ایبٹ آباد، سوات، کوہاٹ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت سات بڑے شہروں میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے۔ ہر مرکز میں جدید اسکیننگ اور مانیٹرنگ سسٹم نصب کیا گیا تاکہ نقل اور دیگر بے ضابطگیوں سے بچا جا سکے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ نتائج کی تیاری میں جدید کمپیوٹرائزڈ نظام استعمال کیا گیا جس سے غلطی کے امکانات کم سے کم ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا مقصد بہترین اور باصلاحیت طلبہ کو طبی تعلیم کے شعبے میں لانا ہے تاکہ مستقبل میں پاکستان کو ماہر ڈاکٹرز اور ڈینٹسٹس میسر آ سکیں۔