دہشتگردوں کی معاونت نامنظور، پاکستان کا افغان وفد کے سامنے دو ٹوک مؤقف
استنبول میں ہونے والی بات چیت میں پاکستانی وفد نے افغان طالبان کے وفد کے سامنے اپنا حتمی مؤقف پیش کر دیا۔
فائل فوٹو
استنبول: (سنو نیوز) استنبول میں ہونے والی بات چیت میں پاکستانی وفد نے افغان طالبان کے وفد کے سامنے اپنا حتمی مؤقف پیش کر دیا۔

سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ افغان طالبان کی طرف سے کی جانے والی دہشت گردوں کی سر پرستی نا منظور ہے، پاکستانی وفد نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس کے خاتمے کے لئے ٹھوس اور یقینی اقدامات کرنا پڑیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے برعکس طالبان کے دلائل غیر منطقی اور زمینی حقائق سے ہٹ کر ہیں، نظر آ رہا ہے کہ طالبان کسی اور ایجنڈے پر چل رہے ہیں، یہ ایجنڈا افغانستان، پاکستان اور خطے کے استحکام کے مفاد میں نہیں ہے۔

سکیورٹی ذرائع کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ مذاکرات میں مزید پیشرفت افغان طالبان کے مثبت رویے پر منحصر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کامیاب، سیز فائر ہوگیا

خیال رہے کہ 19 اکتوبر کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے پایا تھا جس کی تصدیق وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کی تھی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیز فائر معاہدہ طے پا گیا ہے، اب افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر کسی بھی قسم کی دہشت گردی نہیں ہوگی۔

خواجہ آصف نے مزید بتایا تھا کہ 25 اکتوبر کو استنبول میں دونوں ممالک کے وفود کے درمیان ایک اور ملاقات ہو گی، جس میں مزید نکات پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔