پی ایم ڈی سی نے ایم ڈی کیٹ کے لیے نئے قواعد متعارف کرا دیے
MDCAT eligibility criteria
فائیل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ امتحان کے اصولوں اور شیڈول میں تبدیلی کر دی ہے۔

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ڈائریکٹرایڈمیشنز ڈاکٹر فاطمہ عابد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پالیسی میں ہونے والی اہم تبدیلیوں کی وضاحت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اب امیدواروں کے لیے ایف ایس سی (پری میڈیکل) یا اس کے مساوی تعلیم میں کم از کم 65 فیصد نمبر حاصل کرنا لازمی ہوگا جبکہ اس سے قبل یہ حد60 فیصد تھی۔

مزید یہ کہ امیدواروں کے پاس میٹرک، انٹرمیڈیٹ اور ڈومیسائل اسی صوبے سے ہونا چاہیے جس صوبے میں وہ ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹرفاطمہ عابد کے مطابق اس شرط کا مقصد انتظامی مسائل میں کمی اور سیٹوں کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔

اپ ڈیٹ کردہ ایم ڈی کیٹ نصاب میں بیالوجی، کیمسٹری، فزکس، انگلش اور لاجیکل ریزننگ شامل ہوں گےاور امتحان میں 180 ملٹی پل چوائس سوالات  ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ڈیجیٹل اسکلزٹریننگ پروگرام کا آغاز

ڈاکٹرفاطمہ عابد کے مطابق امتحان میں منفی مارکنگ نہیں ہوگی۔ پی ایم ڈی سی نے تمام امتحانی پرچوں کو ایک مرکزی قومی معیار کے تحت تیار کرنے کی ہدایت دی ہے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سنٹرلائزڈ سوالات کا بینک استعمال کیا جائے گا۔

ایم ڈی کیٹ کے امتحانات5 سے 26 اکتوبر 2025 کے دوران ملک بھر کے مختلف مراکز میں منعقد ہوں گے۔ تمام اداروں میں بایومیٹرک حاضری اور شناختی تصدیق کے نظام پہلے سے نصب کر دیے گئے ہیں۔

گزشتہ برسوں میں امتحانی پرچوں کے لیک ہونے سے متعلق عوامی خدشات کا اعتراف کرتے ہوئے ڈاکٹر فاطمہ عابد نے یقین دہانی کرائی کہ اس بار ڈیجیٹل انکرپشن اور محفوظ پرچے تقسیم جیسے نئے حفاظتی اقدامات متعارف کرائے جا رہے ہیں تاکہ امتحان کی شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔