
عالمی معیار کی نگرانی کرنے والے ادارے IQAir کی حالیہ رپورٹ کے مطابق لاہور دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ آلودہ شہر قرار پایا گیا ہے۔
شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) اوسطاً 154 ریکارڈ کیا گیا ہے جو کہ غیر صحت بخش کیٹیگری میں آتا ہے اور انسانی صحت پر براہ راست منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق ایسی فضا میں سانس لینا خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ لاہور میں فضائی آلودگی کا بنیادی سبب PM2.5 ذرات ہیں جن کی مقدار عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے سالانہ مقرر کردہ معیار سے 11.9 گنا زیادہ ہے۔ یہ نہایت باریک اور مہلک ذرات انسانی پھیپھڑوں میں جا کر سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں جن میں دمہ، دل کی بیماریاں اور پھیپھڑوں کا کینسر شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوات و گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے، شہریوں میں خوف و ہراس
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم خشک رہے گا اور فضائی آلودگی میں فوری کمی کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔
ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے شام کے اوقات میں جب سموگ کی شدت زیادہ ہوتی ہے اور باہرجانا ضروری ہو تو ماسک پہننا، آنکھوں کی حفاظت کرنا اور گھر واپسی پر صفائی کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔
شہریوں اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں جن میں گاڑیوں کے دھوئیں پر کنٹرول، صنعتی اخراج کی نگرانی اور شجرکاری شامل ہے۔