
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر سیل پر زلزلے کی شدت 4.5 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 50 کلو میٹر تھی اور زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔
زلزلے کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں دفاتر اور دکانوں سے کھلے مقامات پر نکل آئے، اس دوران شہری مسلسل کلمہ طیبہ کا ورد بھی کرتے رہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبرپختونخوا کے مطابق زلزلے کے باعث فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم متعلقہ ادارے اور ضلعی انتظامیہ ممکنہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا کی جانب سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ زلزلے کے وقت پرسکون رہیں، عمارت سے باہر کھلی جگہ کا رخ کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اپنائیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 17 اکتوبر کو بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے
خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں 17 اکتوبر کو آنے والے زلزلے کی شدت 5 اعشاریہ 6 ریکارڈ کہ گئی، زلزلے کی گہرائی 120 کلومیٹر جبکہ مرکزہندوکش ریجن افغانستان تھا۔
قبل ازیں قبل خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں 14 اکتوبر کو بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 4.4 ریکارڈ کی گئی جبکہ زلزلے کی زیر زمین گہرائی 47 کلو میٹر تھی، زلزلے کا مرکز مینگورہ شہر کا پہاڑی علاقہ تھا۔
اس سے پہلے 12 اکتوبر کو بھی سوات سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف علاقے زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی ، زلزلے کی زیرِ زمین گہرائی 218 کلومیٹر تھی جب کہ زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن تھا۔
اس سے قبل 6 اکتوبر کو بھی پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکوں نے شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا، خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت شانگلہ، بٹگرام و دیگر اضلاع میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تھے۔
ماہرین ارضیات کے مطابق اس خطے میں زلزلوں کی بڑی وجہ زمین کی پلیٹوں کی حرکت ہے کیونکہ یہاں ہمالیائی اور یوریشین پلیٹس آپس میں ٹکرا رہی ہیں، ان ٹکراؤ کے باعث زمین کے اندر دباؤ بڑھتا ہے اور اچانک انرجی خارج ہونے سے زلزلے آتے ہیں۔