
پشاور ہائیکورٹ نے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے سے متعلق دائر پی ٹی آئی کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی سے بدھ کے روز شام 4 بجے حلف لیں، اگرگورنر نے حلف نہیں لیا تو اسی دن اسپیکر نومنتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لیں۔
قبل ازیں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی حلف برداری کے لیے دائر پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اب گورنر خیبرپختونخوا کیوں علی امین گنڈا پور کے دستخط کی تصدیق کرنا چاہتے ہیں، اپوزیشن بھی مشکلات پیدا کرنا چاہتی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آرٹیکل 255 میں ترمیم اس لئے کی گئی ہے کہ ان جیسے مسائل کو دیکھا جائے جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نیا وزیر اعلیٰ جب منتخب ہو جاتا ہے تو اس معاملے میں تاخیر نہیں کی جاسکتی۔
وکیل گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ گورنر کے لئے انتظار کریں کل تک وہ آجائیں گے تو سب کچھ ہو جائے گا، نئے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری تک پرانا وزیر اعلیٰ دفتر چلائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نومنتخب وزیراعلیٰ پختونخوا کی حلف برداری کا معاملہ عدالت پہنچ گیا
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ وہ تو تب ہوگا جب الیکشن نہیں ہوا ہو گا، یہاں تو الیکشن ہوا ہے، دیگر جماعتوں نے بھی وزیر اعلی عہدے کے لئے کاغذات نامزدگی بھی جمع کئے ہے۔
وکیل گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ کل گورنر جب آئینگے تو ہوسکتا ہے وہ استعفیٰ منظور کریں، اور حلف لیں، حکومت کے پاس جہاز بھی ہے، اگر جلدی ہے تو جہاز بھیجیں وہ رات کو آجائیں گے جس پر چیف جسٹس نے ا ستفسار کیا کہ کیا گورنر پبلک فلائٹ سے آتا ہے، وکیل نے جواب دیا کہ جی گورنر پبلک فلائٹ سے سفر کرتا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب دیکھ لیں اگر حلف برداری کرنی ہے تو جہاز بھیج دیں، جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ میں کس کی ہدایت پر گورنر کے پیچھے ہیلی کاپٹر بھیج دوں؟ میرا وزیر اعلیٰ نہیں ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت سے درخواست ہے آج ہی کسی کو نامزد کرکے حلف لینا یقینی بنایا جائے، بعدازاں عدالت نے نئے وزیراعلیٰ کی حلف برداری سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ کے متعلق فیصلہ آئین کے مطابق ہوگا، کوئی بھی فیصلہ آئین کے ماورا نہیں کریں گے،دو استعفے آئے کل وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو بھی ملاقات کے لئے بلایا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کل دو بجے کی فلائٹ سے پشاور پہنچ جاؤں گا، علی امین گنڈا پور کو تین بجے کی ملاقات کا وقت دیا ہے۔



