وزیراعلیٰ کے انتخاب میں پی ٹی آئی نے ن لیگ سے تعاون مانگ لیا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب میں حکمران جماعت تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن سے تعاون مانگ لیا۔
فائل فوٹو
پشاور: (سنو نیوز) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب میں حکمران جماعت تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن سے تعاون مانگ لیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتخاب کے معاملے پر پی ٹی آئی وفد نے لیگی رہنما و وفاقی وزیر امیر مقام سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، پی ٹی آئی وفد کی قیادت صوبائی صدر جنید اکبر خان نے کی۔

پی ٹی آئی وفد میں ایم این اے شیر علی ارباب، علی خان جدون اور ڈاکٹر امجد شامل تھے جبکہ سابق صوبائی وزراء شوکت یوسفزئی، مشتاق غنی اور ریاض خان بھی وفد کا حصہ تھے، کبیر خان، ادریس خٹک، لائق خان، عرفان سلیم اور اکرام کھٹانہ بھی ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔

وفاقی وزیر امیر مقام سے گفتگو کرتے ہوئے صدر تحریک انصاف خیبرپختونخوا جنید اکبر خان نے کہا کہ ماضی کی طرح مل کر فیصلے کرنے کی امید پر آپ کے پاس آئے ہیں، جن مسائل سے گزر رہے ہیں ان کا مل کر مقابلہ کرنا ہے۔

جنید اکبر خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کو واضح اکثریت حاصل ہے، خیبرپختونخوا مزید کسی سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا، سہیل آفریدی کو بلامقابلہ وزیراعلیٰ منتخب کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کا شیڈول جاری

اس موقع پر لیگی رہنما امیر مقام کا کہنا تھا کہ صوبے کی روایات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں سے بات کریں گے، مرکزی قیادت سے مشاورت کے بعد آگاہ کریں گے۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی سمیت اپوزیشن اُمیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے، خیبرپختونخوا کی وزارت اعلیٰ کے لئے چار امیدوار میدان میں آگئے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عمران خان کے نامزد کردہ سہیل آفریدی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ جے یو آئی کی طرف سے مولانا لطف الرحمان وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں ۔

اسی طرح پیپلزپارٹی کی جانب سے ارباب زرک جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے سردار شاہجہان یوسف نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔