
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں اپوزیشن کی حکومت بننے کے امکانات روشن دکھائی دے رہے ہیں۔
رانا ثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کسی کی بھی حکومت ہو، ریاستی کارروائیوں میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، عمران خان دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کی مخالفت کر رہے ہیں جو قومی مفاد کیخلاف ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی پارلیمانی پارٹی اندرونی اختلافات کا شکار ہے،علی امین گنڈاپور کو بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حکم پر نہیں بلکہ گروپنگ اور انحرافی رویے کے باعث ہٹایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی میں 8 پی ٹی آئی ارکان قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں بدعنوانی اور ناقص حکمرانی نے عوام کو مایوس کیا ہے، ممکن ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کے کچھ ارکان بغاوت کرکے الگ گروپ تشکیل دے دیں، اگر 20 سے 30 اراکین علیحدہ ہوگئے تو پی ٹی آئی کیلئے اقتدار برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بیڈ گورننس کے باعث عوام اور اراکین دونوں میں بداعتمادی بڑھ رہی ہے، اسی لیے اپوزیشن کی حکومت بننے کے امکانات بہت واضح ہو گئے ہیں۔