
پولیس ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب پولیس ملزم طیفی بٹ کو لاہور منتقل کر رہی تھی، تاہم راستے میں اس کے ساتھیوں نے اچانک حملہ کر کے اسے پولیس کی حراست سے چھڑا لیا۔ واقعہ تھانہ کوٹ سبزل صادق آباد کے علاقے میں پیش آیا، جہاں فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور نتیجے میں طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی گولی لگنے سے مارا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشتگردوں کا حملہ، 4 شرپسند ہلاک
ذرائع کے مطابق، پولیس کی ایک خصوصی ٹیم امیر بالاج قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم طیفی بٹ کو لاہور منتقل کر رہی تھی تاکہ تفتیش کے اگلے مراحل مکمل کیے جا سکیں۔ تاہم، جیسے ہی قافلہ صادق آباد کے قریب پہنچا، مسلح افراد نے پولیس وین پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ پولیس اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی کوشش کی، لیکن حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے ملزم کو لے جانے کی کوشش کی۔ اسی دوران گولیوں کے تبادلے میں طیفی بٹ کو اپنے ہی ساتھیوں کی گولی لگ گئی، جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
پولیس کے مطابق، فائرنگ کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ طیفی بٹ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
یاد رہے طیفی بٹ امیر بالاج قتل کیس میں مرکزی ملزم تھا اور اس کے خلاف سنگین نوعیت کے کئی مقدمات درج تھے۔ وہ طویل عرصے سے پولیس کو مطلوب تھا اور حال ہی میں ایک خفیہ اطلاع پر پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا۔