
گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر علی امین گنڈاپور نے وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کو بھجوایا تھا۔
ذرائع کے مطابق سی ایم ہاؤس کے مطابق سی ایم ہاؤس کے عملے نے استعفےکی ریسیونگ بھی لی، دوسری جانب گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا کوئی استعفیٰ موصول نہیں ہوا۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس وزیراعلیٰ کا آفیشلی کوئی استعفی نہیں آیا، جب استعفیٰ آئےگا تو قانون کے مطابق کارروائی کروں گا، ملٹری سیکرٹری کو استعفیٰ موصول ہونا فیک نیوز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے وزیراعلیٰ امیدوار کا اپوزیشن لیڈر ہی بتاسکتے ہیں، پوری پی ٹی آئی آج یوم نجات منارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کے بعد پی ٹی آئی میں اکھاڑ پچھاڑ کی بازگشت
گورنر فیصل کریم کنڈی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے ایک ویڈیو بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی حکومت اگر خیبر پختونخوا میں کوئی چکر اور سازش کر رہی ہے تو ایسا نہیں ہو سکتا ،پہلے بھی چیلنج کیا تھا اب بھی چیلنج کرتا ہوں کہ سیاسی طور پر حکومت نہیں گرائی جا سکتی۔
علی امین کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کہنے پر استعفیٰ دے دیا ہے ، میں استعفیٰ دے چکا ہوں ، استعفیٰ روک کر جو ڈرامے بازی کی جا رہی ہے یہ ڈرامے بازی بند کی جائے ،استعفیٰ روک کر اس کو لمبا کر رہے ہیں اس سے گریز کریں۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ میں بڑے مسائل ہیں ، اس طرح تاخیر کر کے صوبے کو نقصان ہو رہا ہے ، وزیر اعلیٰ بننے کی دوبارہ آفر اگر آئی تو میں وہ آفر ٹھکرا دوں گا،بانی پی ٹی آئی بھی اگر آفر دیں گے تو بھی میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ نہیں لوں گا ،اب میں بطور ورکر کام کروں گا پارٹی عہدہ لینے کے حق میں نہیں۔