
حکام کے مطابق یہ نظام پولیس کو زیادہ موثر انداز میں وسائل کی تقسیم اور ہنگامی ردعمل کے منصوبے بنانے میں مدد دے گا۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے بتایا کہ لاہور پولیس اب روایتی انداز سے ہٹ کر پیشگی کاروائی کی پالیسی اختیار کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں رواں سال 1100 سے زائد ای- بسیں چلانے کا اعلان
ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے ہم جرائم کی رجحانات کا تجزیہ کر کے ان علاقوں کی نشاندہی کر سکے گے جہاں خطرہ زیادہ ہو تاکہ بروقت کاروائی ممکن بنائی جا سکے۔
حکام کے مطابق یہ نظام انسانی پولیسنگ کو تبدیل نہیں کرے گا بلکہ مضبوط کرے گا تاکہ فیصلے زیادہ درست، مؤثر اور بروقت کیے جا سکیں۔



