
ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ کے قیام کی 25 سالہ تقریبات میں ڈائریکٹر جنرل ادارہ رحیمیہ مفتی عبد الخالق آزاد رائپوری، صدر مفتی مختار حسن، ڈاکٹر راو عبد الرحمن، عرفان یونس بٹ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی عبد الخالق آزاد رائپوری نے کہا کہ سیرت نبویؐ انسانوں کی آزادی کی نگہبان اور مشعل راہ ہے، ریاست مدینہ کی تشکیل سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانی اجتماعیت کو تحفظ دینے کا دستور بنایا۔
انہوں نے کہا کہ خلفائے راشدین کے زمانے میں ہی موجودہ پاکستانی جغرافیائی حدود میں دین اسلام کی شمع روشن ہو چکی تھی، اس خطے نے دین اسلام کو اپنا قومی دین بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ادارہ رحیمیہ دین اسلام کا قرآنی شعور نوجوان نسل میں پھیلا رہا ہے، اس خطے کے اولیاء اللہ، محدثین نے انسانی ترقی کیلئے اہم کردار ادا کیا، دین اسلام کی اساس پر قائم حکومت کمزور انسانوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔
مفتی عبد الخالق آزاد نے کہا کہ دین اسلام پر قائم معاشرے میں رواداری اور انسانی حقوق کا تحفظ ہوتا ہے، انگریزوں نے اس خطے پر تسلط کے بعد یہاں کی بنیادی سیاسی، معاشی اور سماجی اقدار تبدیل کر دیں، شریعت کے برعکس رومن لاء پر مبنی عدالتی نظام، قانونی نظام تشکیل دے کر انگریزوں نے انسانی حقوق ثبوتاژ کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حضور ﷺنے سماج کو قانون اور ڈسپلن کا پابند بنایا تاکہ بنیادی اخلاق کا عملی نظام قائم ہو، آپ ﷺنے انہیں تربیت یافتہ سیاسی طاقت میں بدل دیا کہ وہ ابو جہل کے نظام کے خلاف متحد اور یکسو ہو گئے، نبی اکرم ﷺکی سیرت کے ذریعے سے عرب پوری دنیا میں ممتاز ہو گئے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی مختار حسن کا کہنا تھا کہ آج ہمیں سوچنا ہے کہ ہماری اقدار کس بنیاد پر قائم ہوں گی ،مغرب کا نظام اور معاشرت مسلط ہوگی یا ہماری ویلیوز دین اسلام کی انسان دوستی پر مبنی اقدار پر قائم ہوں گی، آج ہمارا نوجوان اپنی تاریخ سے نابلد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہا کہ اگر ہم نے آج قوم بننا ہے تو اپنی قومیت کو محفوظ کرنا ہے،کسی بین الاقوامیت کے پروپیگنڈہ کا شکار نہ ہوں،قومیت اپنی زبان اپنی زمین اور اپنی ویلیوز سے پیدا ہوتی ہے،اپنی دھرتی کو پہچانو اس کو سمجھو اور نو آبادیاتی بیانیے اور جھوٹی تاریخ کے پروپیگنڈہ سے بچو۔



