
آئی ایس پی آر نے جاری بیان میں کہا کہ کچھ غیر ذمہ دارانہ بیانات جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلئے سنگین نتائج پیدا کر سکتے ہیں اور یہ بیانات جارحیت کے من گھڑت بہانے ہیں۔
جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت دہائیوں سے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کا مرکز بن چکا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ رواں سال بھارت کی جارحیت نے ایٹمی طاقتوں کو بھی خطرے کا سامنا کروایا، مگر دشمن اپنی ناکامیوں اور اپنے لڑاکا طیاروں کے نقصانات کو بھول رہا ہے۔
پاک فوج نے واضح کیا کہ پاکستان نے جوابی کارروائی کا ایک نیا معمول قائم کر رکھا ہے جو تیز، فیصلہ کن اور تباہ کن ہوگا اور اس کی صلاحیت ہے کہ دشمن کی سرزمین کے ہر کونے تک کارروائی کی جا سکے۔
عسکری حلقوں کا موقف ہے کہ دفاعی تیاری اور جوابی قوت کو مضبوط رکھنا پاکستان کی اسٹریٹجک ضرورت ہے تاکہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور اور بروقت جواب دیا جا سکے۔



