
صدر الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان پروفیسر ڈاکٹر حفیظ الرحمن کی جانب سے دونوں خاندانوں کو مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "لخدمت نے جہاں سیلاب متاثرین کی بنیادی ضروریات جیسے رہائش، خوراک، طبی امداد اور تعلیم کا بندوبست کیا، وہیں جب اِن خاندانوں نے شادی کی خواہش ظاہر کی تو الخدمت نے پوری محبت کے ساتھ تمام انتظامات اپنے ذمے لے کر مکمل کیے۔"
تقریب میں دلہن کے لیے شادی باکس، نئے ملبوسات جوتے اور گھریلو استعمال کا سامان فراہم کیا گیا، جبکہ شرکاء کے لیے ضیافت کا خصوصی انتظام بھی کیا گیا۔ شادی کی تقریب میں الخدمت فاؤنڈیشن کے ذمہ داران شعیب ہاشمی، صباء ثاقب، سمیعہ سلمان، عبداللہ محسن، رضاکاروں، اساتذہ، شاگردوں، والدین، اہالیانِ علاقہ اور خیمہ بستی کے مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
بچیوں نے سفید خیموں کی بستی کو رنگا رنگ سجاوٹ سے دلہن کی طرح آراستہ کیا جبکہ رضاکاروں نے شادی کی تمام تر رسومات نہایت سادگی، محبت اور احترام کے ساتھ ادا کیں۔ فضا میں خوشی کے نغمے گونجتے رہے اور ہر چہرہ مسکراہٹ سے روشن دکھائی دیا۔
دلہن کے والد نے جذباتی انداز میں کہا کہ "سیلاب نے ہمارے گھر اجاڑ دیے تھے۔ ایسے میں الخدمت ہمارے لیے امید کا چراغ بنی۔ میری بیٹی ان بچوں کو پڑھا رہی تھی، رشتہ طے ہوا تو الخدمت نے شادی کے انتظامات اٹھا لیے۔ یہ ہمارے لیے بہت بڑی نعمت ہے۔"
شرکاء نے اس تقریب کو مشکل حالات میں محبت، رشتوں اور امید کو زندہ رکھنے کی روشن مثال قرار دیتے ہوئے الخدمت فاؤنڈیشن کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے انتظامات نہ صرف متاثرہ خاندانوں کے لیے سہارا ہیں بلکہ معاشرے کے لیے حوصلہ افزا پیغام بھی ہیں۔