
صوبے میں توانائی کی بچت کیلئے جدید ترین لیبارٹری قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس سے صارفین کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔
حکام کے مطابق مارکیٹ میں اس وقت غیر معیاری پنکھے، بیٹریاں اور سولر مصنوعات بڑی تعداد میں فروخت ہو رہی ہیں جو کم کارکردگی کے ساتھ ساتھ بجلی کے بلوں میں اضافے کا سبب بھی بنتی ہیں۔ ان مصنوعات کے معیار کی مؤثر جانچ کیلئے اب نئی لیبارٹری قائم کی جائے گی جہاں بیٹری اور پنکھے بنانے والی فیکٹریوں کے آلات اور سولر ٹیکنالوجی کی باقاعدہ ٹیسٹنگ کی جائے گی۔
اس منصوبے کے تحت صوبے میں موجود سولر ٹیسٹنگ لیبز کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا، تاکہ مقامی صنعت کو سہارا ملے اور درآمدی مصنوعات پر انحصار کم ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں:ہر پاکستانی شہری 3 لاکھ 18 ہزار 252 روپے کا مقروض
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف بجلی کی بچت ہوگی بلکہ عوام کو اعلیٰ معیار کی مصنوعات میسر آئیں گی جو زیادہ پائیدار اور کارآمد ہوں گی۔
رپورٹس کے مطابق اس منصوبے کی فزیبیلٹی کیلئے حکومت پنجاب کی جانب سے 16 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔ توقع ہے کہ لیبارٹری کے قیام سے توانائی کے شعبے میں شفافیت آئے گی اور عوام کو معیاری مصنوعات فراہم کرنے میں مدد ملے گی، جس کا براہِ راست اثر بجلی کے بلوں میں کمی کی صورت میں نظر آئے گا۔



