
خوشگوار ماحول میں ہونے والی ملاقات ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہی۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیرداخلہ محسن نقوی بھی موجود تھے۔ ملاقات سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ عظیم رہنما وائٹ ہاؤس آ رہے ہیں۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل ملاقات کے لیے آرہے ہیں، فیلڈ مارشل اور وزیر اعظم عظیم رہنما ہیں، فیلڈ مارشل بہترین شخصیت کے مالک ہیں اور وزیرِاعظم بھی۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری امریکی صدر کے شیڈول سے پتا چلتا ہے کہ اس ملاقات میں صحافیوں کو مدعو نہیں کیا گیا ہے، جو ٹرمپ کے معمول کے طریقۂ کار سے ایک انحراف ہے، کیونکہ وہ عام طور پر اوول آفس میں منتخب صحافیوں کو بلاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کا شیڈول جاری
ملاقات کے بعد وزیراعظم شہبازشریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر سے ملاقات بہت اچھی رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی نوجوان آبادی اور ابھرتی ہوئی معیشت امریکہ کے لئے ایک بڑی تجارتی مارکیٹ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے توانائی، آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
ٹرمپ نے پاکستان کے معاشی امکانات کی تعریف کی اور کہا کہ امریکہ پاکستانی معیشت کے استحکام کے لئے مختلف پروگراموں اور شراکت داریوں پر کام کرے گا۔ ٹرمپ نے پاکستان کی سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرتی ہے۔
اینڈریوز ایئر بیس پہنچنے پر وزیرِاعظم شہبازشریف کا ریڈ کارپٹ پر امریکی ایئر فورس کے اعلیٰ عہدیدار نے استقبال کیا، وزیرِاعظم شہباز شریف کو موٹرکیڈ امریکی سکیورٹی کے حصار میں ایئربیس سے روانہ کیا گیا۔ وزیر اعظم کی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات رات دو بجے اووول آفس میں شروع ہوئی۔ یہ اہم ملاقات پاکستان کی طاقت، سٹریٹجک اہمیت اور نئی خارجہ پالیسی کے اعتماد کا اعلان ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی واشنگٹن آمد پر جس شاندار اور تاریخی انداز میں استقبال کیا گیا، وہ اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ عالمی طاقتیں پاکستان کی اہمیت کو کھلے دل سے تسلیم کر رہی ہیں۔ امریکی سکیورٹی کے حصار میں پروٹوکول کے ساتھ موٹرکیڈ کی آمد اور وائٹ ہاؤس میں دئیے گئے خصوصی استقبالیہ نے پاکستان کو ایک مرکزی عالمی پلیئر کے طور پر دنیا کے سامنے اجاگر کیا۔