
رپورٹ کے مطابق مکان، فلیٹ، پلاٹ کی خریداری اور تعمیر کے لئے اب سرکاری اسکیم کے تحت قرض فراہم کیا جائے گا۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قرض کی مالیت 20 سے 35 لاکھ روپے ہو گی، قرض 20 سال کے لئے اور قرض پر سبسڈی 10 سال کے لئے ہو گی، قرض کی فراہمی تمام بینکوں، مائیکرو فنانس اور ایچ بی ایف سی کے ذریعے ہوگی۔
سٹیٹ بینک کے مطابق بینک قرض کی پرائسنگ کائی بور پلس تین فیصد شرح سود پر کریں گے، صارف کو 20 لاکھ قرض فراہمی 5 فیصد اور 35 لاکھ قرض 8 فیصد پر فراہم ہو گا، بینک قرض درخواستوں کی کوئی پروسیسنگ چارجز وصول نہیں کریں گے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ پہلی دفعہ گھر خریدنے والے قرض لینے کے اہل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا سرکاری ملازمین کیلئے بلاسود قرضوں کا اعلان
دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے راست پی ٹو مرچنٹ سسٹم پر سبسڈی کا اعلان کردی، حکومت نے ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کیلئے 3 ارب 50 کروڑ روپے کی سبسڈی منظور کر لی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق راست پی ٹو مرچنٹ کیو آر کوڈ سے ہونے والی ادائیگی پر 0.5 فیصد سبسڈی ہوگی، راست پی ٹو مرچنٹ کیو آر کوڈ کے لین دین پر سبسڈی کی زیادہ سے زیادہ حد 100 روپے مقرر ہے، سبسڈی کی رقم مرچنٹ اور صارف کے بینک کے درمیان برابر تقسیم ہوگی۔
مرکزی بینک کے سرکلر کے مطابق حکومت سبسڈی کی رقم ہر تین ماہ بعد بینکوں کوادا کرے گی، سبسڈی کی کل مختص رقم 3.5 ارب روپے سے زیادہ ہونے پر شرح میں کمی کی جاسکتی ہے، سبسڈی پیکیج یکم ستمبر 2025ء سے 30 جون 2026ء تک لاگو رہے گا۔



