آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ نے فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کر لیا
 آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کر لیا۔
فائل فوٹو
لندن، اوٹاوا، کینبرا: (سنو نیوز) آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کر لیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں برطانوی وزیراعظم کیئرسٹارمر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی خطے میں امن کیلئے دو ریاستی حل پر واضح پالیسی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی اور اسرائیلی باشندوں کے لیے امن اور دوریاستی حل کی امید کو زندہ رکھنے کے لیے برطانیہ نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کیا ہے تاہم حماس کا فلسطین کی حکومت اور سکیورٹی میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔

آسٹریلیا نے بھی فلسطین کو باضابطہ طور پر آزاد ریاست تسلیم کر لیا، آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے یہ اعلان نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل سے متعلق اہم کانفرنس کے موقع پر کیا۔

انتھونی البانیز کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا فلسطینی عوام کی ’اپنی ریاست کے قیام کی جائز اور دیرینہ خواہشات‘ کو تسلیم کرتا ہے، فلسطینی اتھارٹی کو سفارتخانہ قائم کرنے اور فعال تعلقات کے لیے بین الاقوامی برادری کی شرائط پوری کرنا ہوں گی، جن میں اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنا، جمہوری انتخابات کرانا اور مالیات و گورننس میں اصلاحات شامل ہیں۔

اسی طرح کینڈین وزیراعظم مارک کارنی نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہزاروں شہری مارے گئے جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے، موجودہ اسرائیلی حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہوگی۔

اس تناظر میں کینیڈا ریاست فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتا ہے اور ہم ریاست فلسطین اور ریاست اسرائیل دونوں کے لیے پرامن مستقبل کے وعدے کی تعمیر میں اپنی شراکت کی پیشکش کرتے ہیں۔