
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں برطانوی وزیراعظم کیئرسٹارمر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی خطے میں امن کیلئے دو ریاستی حل پر واضح پالیسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اور اسرائیلی باشندوں کے لیے امن اور دوریاستی حل کی امید کو زندہ رکھنے کے لیے برطانیہ نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست تسلیم کیا ہے تاہم حماس کا فلسطین کی حکومت اور سکیورٹی میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔
Today, to revive the hope of peace for the Palestinians and Israelis, and a two state solution, the United Kingdom formally recognises the State of Palestine. pic.twitter.com/yrg6Lywc1s
— Keir Starmer (@Keir_Starmer) September 21, 2025
آسٹریلیا نے بھی فلسطین کو باضابطہ طور پر آزاد ریاست تسلیم کر لیا، آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے یہ اعلان نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل سے متعلق اہم کانفرنس کے موقع پر کیا۔
My statement formally recognising the State of Palestine. pic.twitter.com/HtBmnIQGBS
— Anthony Albanese (@AlboMP) September 21, 2025
انتھونی البانیز کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا فلسطینی عوام کی ’اپنی ریاست کے قیام کی جائز اور دیرینہ خواہشات‘ کو تسلیم کرتا ہے، فلسطینی اتھارٹی کو سفارتخانہ قائم کرنے اور فعال تعلقات کے لیے بین الاقوامی برادری کی شرائط پوری کرنا ہوں گی، جن میں اسرائیل کے وجود کو تسلیم کرنا، جمہوری انتخابات کرانا اور مالیات و گورننس میں اصلاحات شامل ہیں۔
اسی طرح کینڈین وزیراعظم مارک کارنی نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہزاروں شہری مارے گئے جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے، موجودہ اسرائیلی حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہوگی۔
Today, Canada recognises the State of Palestine. pic.twitter.com/zhumVJRBfe
— Mark Carney (@MarkJCarney) September 21, 2025
اس تناظر میں کینیڈا ریاست فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتا ہے اور ہم ریاست فلسطین اور ریاست اسرائیل دونوں کے لیے پرامن مستقبل کے وعدے کی تعمیر میں اپنی شراکت کی پیشکش کرتے ہیں۔