لاہور عجائب گھر کو 2 سال کیلئے بند کرنے کا فیصلہ
لاہور کے عجائب گھر کو ایک بڑے بحالی منصوبے کے تحت دو سال کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
لاہور کے عجائب گھر کو ایک بڑے بحالی منصوبے کے تحت دو سال کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) لاہور کے عجائب گھر کو ایک بڑے بحالی منصوبے کے تحت دو سال کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف اس عمارت کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنا ہے بلکہ اسے 1929ء کی اصل شکل میں بھی بحال کرنا ہے تاکہ اس کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت مزید اجاگر ہو سکے۔

لاہور عجائب گھر کو برصغیر کی تاریخ، تہذیب اور ورثے کا اہم مرکز سمجھا جاتا ہے۔ یہاں تقریباً  60 ہزار نوادرات  محفوظ ہیں جن میں مذہب، فنونِ لطیفہ، آرکیالوجی اور مختلف ادوار کی تہذیبی جھلکیاں شامل ہیں۔ ان میں صرف 14 ہزار نوادرات عوامی نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں، جن میں سکوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ان نوادرات کو دیکھنے کے لیے نہ صرف مقامی لوگ بلکہ دنیا بھر سے سیاح اور محققین یہاں کا رخ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب،کچرا ٹھکانے لگانے کے جدید منصوبے کا آغاز

عجائب گھر کے ترجمان عاصم رضوان نے بتایا کہ یونیسکو کے ماسٹر پلان کے تحت یہ منصوبہ میوزیم کلچر میں ایک سنگِ میل ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ 1929ء کے بعد کی جانے والی تمام تعمیرات اور تبدیلیوں کو ختم کرکے عمارت کو اس کی اصل شکل میں واپس لایا جائے گا۔ اس منصوبے پر  8 ملین ڈالر  لاگت آئے گی، جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ اسے عالمی معیار کے مطابق تیار کیا جا رہا ہے۔
منصوبے کے تحت "ٹولنٹن مارکیٹ" کے پارکنگ ایریا میں ایک نئی تین منزلہ عمارت تعمیر کی جائے گی۔ اس نئی عمارت کو زیرِ زمین راہداری کے ذریعے موجودہ عجائب گھر سے جوڑا جائے گا تاکہ وزیٹرز کے لیے سہولت پیدا ہو۔ اس کے علاوہ پرانی عمارت کے ڈھانچے، چھت، برقی نظام، ڈرینج، فائر سیفٹی، روشنی کے انتظامات، وزیٹر سروسز اور گیلریوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔
یہ منصوبہ اس لحاظ سے بھی غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے کہ اس کے ذریعے لاہور عجائب گھر کو عالمی سطح پر وہ مقام دوبارہ ملے گا جس کا یہ حقدار ہے۔ ماضی میں اس عجائب گھر نے بے شمار تاریخی اور تہذیبی نمونے محفوظ کر کے محققین اور طلبہ کو قیمتی معلومات فراہم کیں۔ اب اس کی بحالی کے بعد یہ ادارہ جدید سہولتوں سے آراستہ ہو کر ایک عالمی معیار کا میوزیم بن سکے گا۔