ٹریفک جرمانوں میں نمایاں اضافہ متوقع
Traffic Fines
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب حکومت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سخت سزائیں نافذ کرنے جا رہی ہے جن میں زیادہ جرمانے اور لائسنس معطلی کا نظام شامل ہے۔

 ٹریفک پولیس کی جانب سے تیار کردہ سمری کو محکمانہ منظوری مل چکی ہے اور اب یہ حتمی منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کو بھیجی جائے گی۔

حکام کے مطابق 25 مختلف خلاف ورزیوں پر جرمانے اب کم از کم 2,000 روپے سے لے کر زیادہ سے زیادہ 20,000 روپے تک ہوں گے۔ ہر خلاف ورزی پر ڈرائیورز کے لائسنس سے 2 سے 4 پوائنٹس کم کیے جائیں گے اور اگر ایک سال کے اندر 20 پوائنٹس ختم ہو جائیں تو لائسنس 2 ماہ سے 1 سال تک معطل کیا جا سکتا ہے۔

اوور اسپیڈنگ پر 2,000 سے 20,000 روپے تک جرمانہ اور 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی۔ ٹریفک سگنل کی خلاف ورزی یا غلط سمت میں گاڑی چلانے پر 2,000 سے 15,000 روپے تک کا جرمانہ اور 4 پوائنٹس کم کیے جائیں گے۔ لاپرواہی سے گاڑی چلانے پر 3,000 سے 15,000 روپے جرمانہ اور 4 پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی۔

یہ بھی پڑھیں: نان فائلر سوشل میڈیا انفلو ئنسرز کیخلاف سخت ایکشن کا پلان

گاڑیوں میں اوورلوڈنگ پر 2,000 سے 15,000 روپے تک کا جرمانہ اور 4 پوائنٹس کم ہوں گے۔ پریشر ہارن کے استعمال پر 2,000 سے 10,000 روپے کا جرمانہ اور 2 پوائنٹس کی کٹوتی ہو گی۔

فی الحال زیادہ تر جرمانے 100 سے 500 روپے کے درمیان ہیں، صرف پانچ خلاف ورزیوں میں عدالت 2,000 روپے تک جرمانہ کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت دستی چالاننگ کو ختم کر کے ای-چالاننگ کا نظام نافذ کیا جائے گا، جو کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ ہو گا۔