پنجاب سیف سیٹیز کی ایپ اب بغیر انٹرنیٹ کے بھی دستیاب
Public Safety App
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب سیف سیٹیز اتھارٹی نے اپنی پبلک سیفٹی ایپ کا نیا ورژن جاری کر دیا جس کا مقصد شہریوں کی حفاظت میں اضافہ اور ہنگامی خدمات تک فوری رسائی کو بہتر بنانا ہے۔

منیجنگ ڈائریکٹر محمد احسن یونس کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے ساتھ معاہدے کے تحت یہ ایپ آئندہ 30 دن تک بغیر ڈیٹا چارجز کے استعمال کی جا سکے گی۔

نئی اپڈیٹ میں خصوصی طور پر ان افراد کا خیال رکھا گیا ہے جو بینائی، سماعت یا گویائی سے محروم ہیں، مرگی کے مریض ہیں یا ذہنی صحت کے مسائل کا شکار ہیں۔
ایپ میں ایمرجنسی کی صورت میں فوری رابطے کے لیے اشاروں کی زبان جاننے والے ایجنٹس بھی شامل کیے گئے ہیں۔

نئے حفاظتی فیچرز میں

  • لاک اسکرین پر اپنی معذوری کی قسم اور قریبی رشتہ دار کا نمبر شامل کرنے کی سہولت
  • اشاروں سے SOS الرٹس
  • مرگی کے مریضوں کے لیے فال ڈیٹیکشن
  • حادثاتی الرٹس
  • فیملی ٹریکنگ
  • مقام کی بنیاد پر سیلاب کی وارننگز شامل ہیں

ایپ کے ذریعے صارفین براہ راست:

  • کال، لائیو چیٹ یا ویڈیو کال کے ذریعے ایمرجنسی ہیلپ لائنز سے جُڑ سکتے ہیں
  • فائر بریگیڈ، ایمبولینس، موٹروے پولیس، پنجاب ہائی وے پٹرول اور دیگر ریسکیو اداروں سے رابطہ ممکن ہے

پلیٹ فارم پر صارفین:

  • ایمرجنسی شکایات کا فالواپ کر سکتے ہیں
  • ای چالان چیک کر سکتے ہیں
  • سیفٹی آئی فیچر سے جرائم کی رپورٹ درج کر سکتے ہیں
  • گمشدہ یا ملنے والے بچوں کی رجسٹریشن کر سکتے ہیں

یہ بھی پڑھیں: پنجاب نے پاکستان کی پہلی AI پر مبنی ڈرائیونگ ٹیسٹ کار متعارف کروا دی

یہ ایپ پنجاب کے چیف منسٹر پورٹل، آئی جی پولیس شکایات سیل اور پولیس خدمت مراکز سے بھی منسلک ہے۔

یہ ایپ اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں دستیاب ہے اور اس کا انٹرفیس ہر فرد کی آسانی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
احسن یونس کے مطابق یہ ٹیکنالوجی خواتین، بچوں، بزرگوں، اقلیتوں اور معذور افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مؤثر قدم ہے جو تیز تر ریسکیو اور ریلیف سروسز کی فراہمی کو ممکن بنائے گی۔