
صوبائی وزیر لیبر و افرادی قوت فیصل ایوب کھوکھر نے کہا ہے کہ پنجاب میں محنت کشوں کی کم ازکم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، مزدوروں کو مہینے میں 26 رو ز کام کرنے پر کم سے کم اجرت 40 ہزار روپے دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن میں آٹھ گھنٹے کام کرنے پر 1538.46 روپے اجرت ہوگی ،محکمہ لیبر ویلفیئر کی فیلڈ فارمیشن کم ازکم ماہانہ اجرت کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کرائے، کم ازکم ماہانہ اجرت پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔
صوبائی وزیر لیبر و افرادی قوت کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت مزدوروں کی فلاح کے لیے کام کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ بجٹ کے موقع پر پنجاب حکومت کی جانب سے مزدور کی کم از کم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی، بجٹ میں گریڈ ایک سے 22 تک کے صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا تھا جبکہ صوبہ بھر میں پنشن کی مد میں 5 فیصد اضافے کی تجویز تھی۔
یہ بھی پڑھیں: یاماہا کمپنی کا پاکستان میں اپنی موٹرسائیکل کی پروڈکشن بند کرنے کا اعلان
خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے بھی صوبہ بھر میں کم از کم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر کی گئی تھی جس کا 30 جو لائی کو نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا تھا۔
محکمہ محنت سندھ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیےمیں کہا گیا تھا کہ یہ فیصلہ صوبے کے تمام صنعتی و تجارتی اداروں پر لاگو ہوگا، چاہے وہ رجسٹرڈ ہوں یا غیر رجسٹرڈ ہوں۔



