
دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 اور تمام صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ جشن عید میلادالنبیؐ کے موقع پر ملک بھر میں نماز فجر کے بعد اسلام کی سربلندی، ملک کی ترقی و خوشحالی اور امت مسلمہ کے اتحاد و یکجہتی کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
سیرت النبیؐ کے موضوع پر سیمینارز، کانفرنسز اور محافل نعت کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ ملک بھر میں گلی محلوں اور بازاروں کو سبز جھنڈیوں اور برقی قمقموں سے سجا دیا گیا، سرکاری و غیر سرکاری عمارات، مساجد اور گھروں کو بھی سجا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: علیمہ خان کو انڈا مارنے کا عمل ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے: سعد رفیق
ادھر وفاقی حکومت نے عید میلادالنبیؐ کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان کیا۔ وزیراعظم آفس کے مطابق وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کو آئین پاکستان کے آرٹیکل 45 کے تحت 12 ربیع الاول کے مبارک دن کی مناسبت سے قیدیوں کی مختلف جرائم کی سزاؤں میں 100 دن کی کمی کی سفارش کی ہے۔
دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے جاری اپنے پیغام میں کہا کہ 12 ربیع الاول کے دن آج سے 1500 برس قبل سرزمین مکہ میں نبی آخرالزماں حضرت محمدؐ کی ولادت باسعادت نے ظلمتوں کو نور میں بدل دیا اور انسانیت کو عدل، رحمت، مساوات اور وحدت کی نئی راہیں دکھائیں، ہمیں اپنی نئی نسل کو خیر، علم اور امن کی طرف راغب کرنے کیلئے انہیں حیات طیبہؐ سے روشناس کرانا ہوگا۔ پاکستان کو درپیش مسائل کا پائیدار حل اسی وقت ممکن ہے جب ہم نبی اکرمؐ کی تعلیمات کو اپنے قومی کردار کا حصہ بنائیں۔
علاوہ ازیں صدر آصف زرداری نے 12 ربیع الاول کے موقع پر جاری خصوصی پیغام میں قوم اور مسلم امہ کو بابرکت دن کی مبارکباد پیش کرتے کہا ہے کہ یہ تاریخی،یادگارموقع امت مسلمہ کیلئے خوشی اور عقیدت کاباعث ہے ۔ آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ جشن عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر صوبہ بھر میں پر نور محافل، ریلیوں اور جلوسوں کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی اور شرپسندوں و ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔