تنخواہ دار طبقے کے انکم ٹیکس میں 21 فیصد اضافہ
income tax increase Pakistan
فائل فوٹو
اسلام آباد:(ویب ڈیسک) وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تازہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ماہانہ ٹیکس وصولی میں کمی کے باوجود تنخواہ دار طبقے کے انکم ٹیکس میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 

رپورٹس کے مطابق جولائی تا اگست کے دوران ملازمت پیشہ افراد نے 85 ارب روپے انکم ٹیکس ادا کیا، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ وصولی 70 ارب روپے تھی۔ اس طرح دو ماہ میں انکم ٹیکس کی وصولی میں 21 فیصد یعنی 15 ارب روپے کا اضافہ سامنے آیا۔

ایف بی آر کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران ملازمت پیشہ افراد سے مجموعی طور پر 555 ارب روپے انکم ٹیکس وصول کیا گیا، جبکہ رواں مالی سال میں اب تک یہ اضافہ 188 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نان کارپورٹ ملازمین نے 41 ارب روپے، کارپورٹ ملازمین نے 20 ارب روپے، صوبائی سرکاری ملازمین نے ساڑھے 10 ارب روپے اور وفاقی سرکاری ملازمین نے 7.6 ارب روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ بڑے پینشنرز پر نیا ٹیکس عائد کیے جانے کے باوجود جولائی اور اگست کے دوران صرف 18 کروڑ روپے ہی جمع ہوسکے۔

ریونیو وصولیوں کے دیگر شعبوں میں بھی دلچسپ رجحانات سامنے آئے ہیں، پلاٹوں کی فروخت پر ٹیکس وصولی میں 92 فیصد اضافہ ہوا، جو بڑھ کر 28 ارب روپے تک جا پہنچی۔ تاہم جائیدادوں کی خریداری پر ٹیکس وصولی میں کمی دیکھنے میں آئی اور یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد کم ہو کر 13 ارب روپے پر آگئی۔

یہ بھی پڑھیں:12 ربیع الاول پر موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کرنے کا فیصلہ

دوسری جانب ایف بی آر اگست کے ماہانہ ٹیکس ہدف کو حاصل نہ کر سکا۔ ادارے نے 951 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 901 ارب روپے اکٹھے کیے۔

اسی طرح جولائی تا اگست مجموعی طور پر 1698 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 1663 ارب روپے اکٹھے ہوئے، جس سے 35 ارب روپے کا شارٹ فال سامنے آیا ہے۔

حکام کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔