
ذرائع کے مطابق تنازعہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی پر پیدا ہوا جس کے بعد محمود اچکزئی ناراض ہو کر بلوچستان روانہ ہوگئے۔
بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر محمود اچکزئی کو نامزد کیا تھا، تاہم پارٹی کے اندرونی حلقوں میں اس فیصلے پر اختلاف رائے سامنے آیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ رہنماؤں نے اس نامزدگی پر اعتراض اٹھایا اور موقف اختیار کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں ایسے کئی رہنما موجود ہیں جو اپوزیشن لیڈر کے منصب کی ذمہ داریاں بخوبی نبھا سکتے ہیں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ معاملہ اس وقت سنگین صورت اختیار کر گیا جب عدالت کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر حکمِ امتناع (اسٹے آرڈر) جاری ہونے کے بعد پاکستان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) قیادت نے محمود اچکزئی سے کہا کہ وہ میڈیا کے سامنے عمران خان کا شکریہ ادا کریں اور یہ مؤقف اختیار کریں کہ اسٹے آرڈر تک عمر ایوب اپوزیشن لیڈر برقرار رہیں گے۔
محمود اچکزئی نے یہ تجویز مسترد کردی اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ چاہتے ہی نہیں کہ میں اپوزیشن لیڈر بنوں۔
ان اختلافات کے بعد اچکزئی نے فوری طور پر بلوچستان روانگی اختیار کرلی، رابطہ کرنے پر انہوں نے اس معاملے پر مؤقف دینے سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندر نامزدگیوں پر اختلاف سامنے آیا ہو۔ اس سے قبل سینیٹ میں اعظم سواتی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر بھی پارٹی کے اندرونی حلقوں میں رائے منقسم رہی تھی۔



