
اس فیصلے کا باضابطہ اعلامیہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیئرمین عمران خان نے سیاسی کمیٹی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے اور سیاسی معاملات آئندہ بھی کمیٹی کے سپرد رہیں گے۔
اعلامیہ میں توشہ خانہ ریفرنس کی اڈیالہ جیل میں روزانہ سماعت پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ اس عمل سے ملزمان کے بنیادی حقوق مجروح ہو رہے ہیں اور انصاف کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے اعلامیہ میں کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں نااہلی پانے والے ارکان کو جماعت اپنا حقیقی نمائندہ تسلیم کرتی ہے، ان کے حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔
دوسری جانب لاہور کے حلقہ این اے 129 میں پارٹی نے انتخابی عمل میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ نشست سابق وفاقی وزیر میاں اظہر کی وفات کے باعث خالی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کا پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی کی تمام کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا حکم
ادھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے۔ عمران خان کی ہدایات پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت دیگر اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اور رکنیت سے فوری استعفے دینے کا اعلان کیا گیا۔
اس سلسلے میں پہلا استعفیٰ فیصل امین خان نے دے دیا ہے، جو سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی ہیں۔ فیصل امین خان نے اکنامک افیئرز، فوڈ سیکیورٹی اور پارلیمانی ٹاسک فورس کی کمیٹیوں سے استعفیٰ دے کر چیف وہیپ عامر ڈوگر کو بھیج دیا ہے۔