
پارٹی اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ واضح کرتا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کیخلاف قائم مقدمات جھوٹے، بے بنیاد اور سیاسی انتقام پر مبنی تھے۔
سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 9 مئی واقعات سے متعلق آٹھ مقدمات میں عمران خان کی ضمانتوں کی منظوری دے دی۔ اس فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ نے انصاف پر مبنی تاریخی قدم اٹھایا ہے، جو نہ صرف بانی بلکہ تحریک انصاف کیلئے بھی ایک بڑی فتح ہے۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مزید کہا کہ یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ عمران خان پر 200 سے زائد جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے،عمران خان کو گزشتہ دو برسوں سے جیل میں قید رکھ کر ان کو اپنی قوم سے دور کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن اب انصاف کی جیت ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانتیں منظور
انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ عمران خان پر ہونے والی اس ناانصافی کا ازالہ کون کرے گا؟
اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی کی جانب ایک اہم سنگ میل ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیاسی انتقام پر مبنی اقدامات زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتے۔
ذہن نشین رہے کہ عمران خان کو 5 اگست 2023ء کو گرفتار کیا گیا تھا، ان کیخلاف سائفر، توشہ خانہ اور دیگر کئی مقدمات درج ہیں۔



