
چیف ٹریفک پولیس آفیسر ڈاکٹر اطہر وحید نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سیف سٹی کے چالان سسٹم کو وارڈن ایپ کے ساتھ منسلک کر رہے ہیں، جب بھی کسی کو وارڈن روکے گا اس کے چالان کی ہسٹری کو وارڈن دیکھ سکے گا، ایکسائز کے ریکارڈ کو بھی وارڈن ایپ کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے۔
سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس سسٹم موجود ہے جس سے چلتی گاڑیوں کو چیک کیا جا سکتا ہے کہ اس کے کتنے چالان پینڈنگ ہیں، ہمارا ٹارگٹ ہے 6 ماہ میں سارے سسٹم کو سیف سٹی کی طرز پر کردیں، پھر کسی کو روک کر چالان نہیں ہو گا۔
چیف ٹریفک پولیس آفیسر نے کہا کہ اب ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر بڑی گاڑی ( 2000 سی سی )کو 20 ہزار روپے جرمانہ ہو گا، پانچ مرتبہ اشارہ توڑنے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا، 10 مرتبہ قانون کی خلاف ورزی پر 2 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو خلاف ورزیوں پر پانچ گنا زیادہ جرمانہ کیا جائے گا، گاڑی کی نمبر پلیٹ سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر ایف آئی آر ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ہاں مسئلہ یہ ہے سب چاہتے ہیں ٹریفک وارڈن خوش اخلاقی سے پیش آئے لیکن لوگ خود قوانین پر عمل نہیں کرتے، یہی لوگ جب بیرون ملک جاتے ہیں تو قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہیں سوال یہ ہےکہ آپ پھر یہاں کیوں نہیں کرتے۔



