
ترجمان کے مطابق اجلاس کی صدارت چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد کریں گے۔ ملک بھر میں چاند کی شہادتوں کو جمع کرنے اور ان پر غور کرنے کے لیے کمیٹی کے تمام ممبران کو مدعو کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ماہرین فلکیات اور محکمہ موسمیات کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوں گے تاکہ سائنسی اور موسمیاتی تجزیہ بھی سامنے رکھا جا سکے۔
اسی طرح زونل اور ضلعی رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس اپنے اپنے مقامات پر بیک وقت منعقد ہوں گے۔ ان اجلاسوں سے حاصل ہونے والی شہادتیں مرکزی اجلاس میں پیش کی جائیں گی، جس کے بعد چاند کی رویت یا عدم رویت کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ربیع الاول کا چاند 24 اگست کو نظر آنے کا امکان
دوسری جناب محکمہ موسمیات نے امسال ربیع الاول 1447 ہجری کا چاند 24 اگست بروز اتوار کو نظر آنے کی پیشگوئی کی ہے جس کے بعد اسلامی مہینہ ربیع الاول 25 اگست بروز پیر سے شروع ہوگا۔
ماہرین فلکیات کے مطابق چاند کی پیدائش 23 اگست کو صبح 11 بج کر 6 منٹ پر ہوگی۔ چاند کی پیدائش کے بعد اس کی کم از کم عمر 29 گھنٹے ہونی چاہیے تاکہ وہ آسانی سے افق پر دکھائی دے سکے۔ اس بار 24 اگست کی شام کو چاند کی عمر 32 گھنٹے 17 منٹ ہوگی جو رویت کے امکانات کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کراچی سمیت ملک کے بیشتر شہروں میں مطلع جزوی ابر آلود یا بالکل صاف رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث رویت ہلال کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ ماہرین کے مطابق غروب آفتاب کے بعد چاند تقریباً 44 منٹ تک افق پر موجود رہے گا، جو چاند دیکھنے کے لیے مناسب وقت ہے۔
واضح رہے کہ ربیع الاول اسلامی تاریخ کا وہ مہینہ ہے جو بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے، کیونکہ اسی ماہ مبارک میں نبی اکرم حضرت محمد ﷺ کی ولادت باسعادت ہوئی۔ اسی مناسبت سے دنیا بھر کے مسلمان اس مہینے کو نہایت عقیدت کے ساتھ خوشی اور محبت کے رنگوں میں مناتے ہیں۔ پاکستان میں بھی ہر سال اس موقع پر جلوس، محافل میلاد اور چراغاں کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔
اس سال بھی توقع ہے کہ ربیع الاول کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں تقریبات، محافل اور نعتیہ پروگرام منعقد ہوں گے۔ سرکاری و غیر سرکاری سطح پر بھی مختلف اجتماعات اور کانفرنسز کا اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ اس ماہ مبارک کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔



