
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں اس فیصلے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے پارٹی کے اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس کے بعد رانا ثناء اللہ خان کو پنجاب اسمبلی سے سینیٹ کی جنرل نشست پر ٹکٹ جاری کر دیا ہے۔ یہ نشست پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عمر سرفراز چیمہ کی طبیعت خراب، جناح ہسپتال منتقل
سینیٹ کی اس نشست پر انتخاب 9 ستمبر کو ہوگا، جس کے لیے مسلم لیگ (ن) نے باضابطہ طور پر اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔ رانا ثناء اللہ کا شمار پارٹی کے سینئر ترین رہنماؤں میں ہوتا ہے اور وہ اس وقت وفاقی کابینہ میں ایک اہم وزارت کے قلمدان یعنی وزارتِ داخلہ کے ذمہ دار ہیں۔
یاد رہے کہ رانا ثناء اللہ کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور وہ کئی بار قومی و صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں بھی انہوں نے طویل عرصہ خدمات سرانجام دیں اور وزیرِ قانون کے طور پر نمایاں کردار ادا کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے اندرونی حلقے یہ سمجھتے ہیں کہ سینیٹ میں ان کی موجودگی پارٹی کے مؤقف کو مزید تقویت دے گی اور پارلیمانی معاملات میں ان کی مہارت سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان کی حالیہ سیاست میں سینیٹ کی نشستیں ہمیشہ سے اہم سمجھی جاتی رہی ہیں کیونکہ ایوانِ بالا قانون سازی کے عمل میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ اس تناظر میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے رانا ثناء اللہ جیسے مضبوط رہنما کو آگے لانے کا فیصلہ پارٹی کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے تاکہ ایوان میں اپنی اکثریت کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔