نو مئی مقدمات: یاسمین راشد و دیگر کو سزائیں، تحریری فیصلہ جاری
انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزاؤں کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
فائل فوٹو
لاہور: (سنو نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزاؤں کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

لاہور کی انسداد دہشتگری عدالت کے جج منظر علی گل نے9 مئی کو راحت بیکری کے گرد جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے کا 81 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

عدالتی فیصلے میں لکھا گیا کہ مقدمے میں 64 گواہوں کے بیانوں پر جرح کی گئی ، ملزمان کے وکلاء نے سازش سے متعلق گواہوں پر بہت لمبی جرح کی ، جرح کی دوران دونوں گواہ اپنے بیانات پر قائم رہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پوری دنیا میں پولیس اہلکار بھیس بدل کر گینگ آف مافیاز میں مکس ہوجاتے ہیں ، پولیس سیکرٹ انڈر کور ہونے کے بعد دونوں گواہ پی ٹی آئی کا لیڈرشپ کا اگلا لائحہ عمل جاننے کےلیے کارکنوں کا بھیس اختیار کرکے آسانی سے گھل مل سکتے تھے۔

عدالت میں فیصلے میں لکھا گیا کہ انڈر کور ہونے کے باعث دونوں معلومات فوری آگے پہنچانے کے پابند نہیں تھے ،اس کیس کا جج ہونے کی حیثیت ہونے سے تسلیم کرتا ہوں دونوں سٹار گواہ اپنے کام کے ماہر تھے۔

یہ بھی پڑھیں: یاسمین راشد، اعجاز چودھری و دیگر کو 10،10 سال قید کی سزا

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ایک اعتراض تھا کہ دونوں گواہوں کے پاس موبائل موجود تھے اس کے ذریعے وہ معلومات آگے پہنچا سکتے تھے ،ایک جاسوس اور سیکرٹ آفیسر اپنے پاس موبائل کیوں رکھے گا ، اگر دونوں کا موبائل میٹنگ میں شریک کسی ممبر کے ہاتھ لگ جاتا تو وہ پہچانے جاتے۔

عدالت نے قرار دیا کہ یہ کرسٹل کلیئر ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر پنجاب بھر میں پر تشدد مظاہرے ہوئے ، شاہ محمود قریشی کا کیس یاسمین راشد ،اعجاز چودھری و دیگر سے مختلف ہے ، شاہ محمود قریشی نے پہلے دن کہا تھا وہ اس دن لاہور موجود نہیں تھے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی نے اپنے سفر کے ٹکٹس بھی پیش کیے ، شاہ محمود قریشی کو مقدمے سے بری کیا جاتا ہے ، ڈاکٹر یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ کو دس دس سال کی سزا سنائی جاتی ہے ،میاں محمودالرشید ،اعجاز چودھری،عائشہ بھٹہ کو بھی دس دس سال سزا سنائی جاتی ہے۔