عامر لیاقت کی غیر اخلاقی تصاویر وائرل کرنے کے مقدمے میں یاسر شامی کی بریت کی اپیل منظور
Aamir Liaquat case
فائل فوٹو
کراچی: (ویب ڈیسک) کراچی کی سٹی کورٹ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے معروف ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے کے مقدمے میں یوٹیوبر یاسر شامی کی بریت کی درخواست مسترد کرنے کے خلاف اپیل منظور کر لی۔

رپورٹس کے مطابق یاسر شامی کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے ایف آئی اے کی رپورٹ اور دیگر شواہد کا جائزہ لیا۔ وکیل کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے ضمنی چالان میں یاسر شامی کے خلاف شواہد کی کمی کے باعث انہیں کیس سے نامزدگی سے خارج کرنے کی سفارش کی تھی۔ تاہم ابتدائی طور پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

عدالت نے وکیل کے دلائل کو تسلیم کرتے ہوئے یاسر شامی کی بریت کی اپیل منظور کی، جس کے بعد مقدمے میں ان کا نام مکمل طور پر خارج ہو گیا۔

یاسر شامی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ان کے موکل کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں، یاسر شامی کا اس معاملے میں کوئی ملوث ہونا ثابت نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ یہ مقدمہ عامر لیاقت حسین کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہونے کے سلسلے میں درج کیا گیا تھا، جس کی شکایت مرحوم کے اہل خانہ نے کی تھی۔ خاص طور پر عامر لیاقت کی بیٹی نے اس حوالے سے ایف آئی اے میں درخواست دی تھی۔

ذہن نشین رہے کہ عامر لیاقت حسین جون 2022 میں اپنی رہائش گاہ پر بے ہوش پائے گئے تھے، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی موت ہو گئی۔

ان کے انتقال سے قبل انہیں شدید ذہنی دباؤ کا سامنا تھا اور ان کی زندگی میں کئی متنازعہ واقعات پیش آئے تھے۔ ان کی آخری اہلیہ دانیہ ملک کے ساتھ نامناسب ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد مقدمات کا سلسلہ شروع ہوا۔

مرحوم کی پہلی اہلیہ بشریٰ اقبال نے دانیہ ملک کے خلاف ایف آئی اے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ ایف آئی اے نے پیکا ایکٹ 2016 کی مختلف دفعات کے تحت دانیہ ملک کے خلاف کیس درج کیا اور بعد ازاں انہیں گرفتار بھی کیا گیا تھا، لیکن عدالت نے ضمانت پر رہا کیا۔