نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کی شرح میں خطرناک اضافہ
heart attack
فائیل فوٹو
لاہور:(ویب ڈیسک) قومی ادارہ برائے امراضِ قلب اور ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کم عمری میں ہارٹ اٹیک کے کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔

NICVD کے مطابق، پاکستان میں تقریباً 50 فیصد ہارٹ اٹیک کے مریضوں کی عمر 49 سال سے کم ہے جبکہ15 فیصد مریض صرف 40 سال یا اس سے بھی کم عمر کے ہیں۔

 ادارے نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ پاکستان دنیا میں ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں سب سے زیادہ نوجوان ہارٹ اٹیک کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس مسئلے کی وجہ سے ملک کی نوجوان آبادی شدید خطرے سے دوچار ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سنگین صورتحال کی اہم وجوہات میں ذیابیطس (شوگر)، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا، سگریٹ نوشی، غیر صحت مند طرزِ زندگی اور ذہنی دباؤ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بچوں اور طلبہ میں خطرناک آنکھوں کا وائرس پھیلنے لگا

نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ماہرین نے تجویز دی ہے کہ ہر شخص کو 30 سال کی عمر کے بعد باقاعدگی سے دل کا معائنہ کروانا چاہیے تاکہ خطرات کا بروقت پتا لگایا جا سکے۔

واضح رہے کہ طبی ماہرین نے حکومت اور عوام دونوں پر زور دیا ہے کہ احتیاطی تدابیر، جسمانی سرگرمی، متوازن غذا اور تمباکو نوشی سے پرہیز کو عام کیا جائے تاکہ اس بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پایا جا سکے۔