
پارٹی ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان کا غیر رسمی اجلاس ہوا جس میں شیر افضل مروت کی واپسی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔
اجلاس میں شریک ارکان نے متفقہ طور پر رائے دی کہ شیر افضل مروت کو دوبارہ پارٹی میں شامل کیا جائے اور اس سلسلے میں بانی چئیرمین پاکستن تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سفارش پیش کی جائے۔
حمایت کرنے والوں میں چئیرمین پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر، شہریار آفریدی، اسد قیصر، ڈاکٹر نثار جٹ اور دیگر اہم رہنما شامل ہیں۔
اجلاس میں بعض ارکان نے تجویز دی کہ شیر افضل مروت کی واپسی سے پہلے انہیں پارٹی قیادت کیخلاف بیان بازی سے روکنے کیلئے یقین دہانی کرائی جائے تاکہ ماحول سازگار ہو سکے۔ تاہم کچھ ارکان نے سوال اٹھایا کہ یہ ضمانت کون دے گا کہ واپسی کے بعد وہ قیادت پر تنقید نہیں کریں گے۔
ڈاکٹر نثار جٹ نے اس موقع پر کہا کہ ہم عمران خان کو سفارش پیش کریں گے کہ شیر افضل مروت کو پارٹی میں واپس لیا جائے، ڈاکٹر عظیم الدین زاہد لکھوی کا کہنا تھا کہ ارکان کی اکثریت اس فیصلے کے حق میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد،پی ٹی آئی کا بڑا فیصلہ
دوسری جانب شیر افضل مروت نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان ارکان کے مشکور ہیں جو انہیں دوبارہ پارٹی میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں خود بھی عمران خان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، اگر میرے خلاف بلاجواز بیانات نہ دیے جائیں تو میں بھی مزاحمتی موقف اختیار نہیں کریں گے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میں تنقید پر خاموش نہیں رہ سکتا، مگر آئندہ سخت جملوں سے اجتناب کروں گا تاکہ پارٹی میں یکجہتی قائم رہے۔