
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی عدالتی تاریخ کے ایک کہنہ مشق اور معزز نام سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ میاں اللہ نواز طویل علالت کے بعد 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال کی خبر نے قانونی اور عدالتی حلقوں کو غمزدہ کر دیا ہے۔
ذہن نشین رہے کہ جسٹس میاں اللہ نواز نے 7 فروری 2000 سے 17 جولائی 2000 تک لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سر انجام دیں، اگرچہ ان کی بطور چیف جسٹس مدت مختصر تھی، مگر ان کی عدالتی خدمات اور قانونی فہم و فراست کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ڈی پی او سے ملاقات کا منتظر بزرگ آفس کے باہر انتقال کرگیا
ان کا شمار پاکستان کے تجربہ کار ججوں میں ہوتا تھا، جنہوں نے انصاف کی فراہمی اور عدلیہ کی خودمختاری کیلئے اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قانونی بصیرت اور دیانتداری کو وکلاء برادری آج بھی سراہتی ہے۔
سابق چیف جسٹس میاں اللہ نواز کے انتقال پر ملک بھر کے وکلاء، ججز اور عدالتی حلقوں کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ بار ایسوسی ایشنز نے ان کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ہے۔